لندن ۔ 7 فروری (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیشکش کی ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ نشست کرنے کیلئے تیار ہیں، بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر میں حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا، اس وعدے کے تحت بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا حق دے، کشمیری جو بھی فیصلہ کریں گے پاکستان اس کو تسلیم کرے گا، طاقت کے زور پر افغانستان میں امن قائم نہیں کیا جا سکتا ، افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کا واحد ذریعہ مذاکرات سے سیاسی مفاہمت ہے۔ جمعرات کو سکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال روز بروز بگڑتی جا رہی ہے، اقوام متحدہ انسانی حقوق کے کمشنر اور اور ہاو¿س آف کامنز نے بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالہ سے پاکستان کے مو¿قف کی تائید کی ہے، کشمیریوں کی آواز پوری دنیا میں بلند ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر میں حق خودرادیت کا وعدہ کیا تھا، اس وعدے کے تحت بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا حق دے، کشمیری جو بھی فیصلہ کریں گے پاکستان اس کو تسلیم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ نشست کرنے کیلئے تیار ہیں اور اس پروگرام کے توسط سے بھارتی قیادت کو دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی اور عدلیہ آزاد ہے جہاں بے گناہوں کی آواز سنی جاتی ہے، ان کو انصاف کا پورا موقع دیا جاتا ہے، پاکستان آسیہ بی بی کے حقوق کا احترام اور ان کا تحفظ کرتا ہے، پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ ان کا اپنا ہے، اگر وہ پاکستان میں رہنا چاہتی ہیں تو ان کو ہر شہری کے برابر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان گزشتہ کئی دہائیوں سے حالت جنگ میں ہے، افغانستان کا ہر شہری افغانستان میں پائیدار امن چاہتا ہے، ہمیں افغانستان کی بدلتی صورتحال کو مدنظر رکھنا ہو گا، طاقت کے زور پر افغانستان میں امن قائم نہیں کیا جا سکتا، افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کا واحد ذریعہ مذاکرات سے سیاسی مفاہمت ہے۔