لندن ۔ 4 فروری (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر تنازعہ میں ایک فریق ہے، انسانی حقوق کی بھارتی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے جلد کمیشن قائم کیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کا خون بہہ رہا ہے، وادی جل رہی ہے، لوگ خوفزدہ ہیں، بھارت کیوں ایک پوری کشمیری نسل کو قتل کر رہا ہے، اقوام متحدہ نے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پہلی مرتبہ رپورٹ جاری کی ہے، یواین رپورٹ میں کمیشن آف انکوائری قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کا وعدہ کیا اور پھر مکر گیا، بھارت ایل او سی کے دونوں اطراف کے عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف بھارت میں بھی آواز اٹھ رہی ہے، لاکھوں کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی کو ختم ہونا چاہئے، مجھے یقین ہے کہ کشمیریوں کیلئے حق خود ارادیت کا دن قریب ہے۔ وہ پیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سینٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ممبران سینیٹر مشاہد حسین سیّد کی قیادت میں پاکستانی وفد اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکاءکی کثیر تعداد کی موجودگی انتہائی خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے، میں ممبر پارلیمنٹ، چیئرمین آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس انتہائی اہم موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے ناروے کے سابق وزیراعظم مسٹر شیل بوندویک، سابق آسٹریلوی سینیٹر لی رینن اور ملایشیا کی اسلامک مشاورتی کونسل کے نمائندہ خصوصی داتک سری شیخ احمد آوانگ اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز پارلیمانی گروپ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا جو کہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی گروپ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے، نافذ بھارتی کالے قوانین کے خاتمے، پیلٹ گنز کا استعمال روکنے، جیلوں کو انسپکشن کےلئے کھولنے اور نامعلوم قبروں کی شناخت کرانے جیسے اہم نکات پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوریت پسند انسان ہونے کے سبب اپنی ذاتی حیثیت میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کا حامی اور ایک ایسے ملک کا وزیر خارجہ ہوں جو مسئلہ جموں و کشمیر میں شروع سے فریق چلا آ رہا ہے، ہم ان آزادی کے متوالوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کےلئے جمع ہوئے ہیں جو جبر و استبداد برداشت کرکے بھی اپنے حق کےلئے مسلسل کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنت نظیر وادی جل رہی ہے، انسانیت لہو لہو ہے، بھارتی جبر ہے کہ روز افزوں بڑھتا چلا جاتا ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ آبروریزی، تشدد، نہتے کشمیریوں پر بلاجواز فائرنگ اور قتل عام کے واقعات میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، حیرت اس بات کی ہے کہ اس ظلم و استبداد کے خلاف اتنی خاموشی کیوں ہے، نہتے کشمیری سالہا سال سے حق خودارادیت کی جنگ لڑتے ہوئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں، آج سے 70 سال قبل جب اقوام متحدہ معرض وجود میں آیا اور بنیادی انسانی حقوق کو اس کے چارٹر میں شامل کیا گیا اور اسی چارٹر کی رو سے تمام انسانوں کو زندہ رہنے کے بنیادی حقوق کی پاسداری کا وعدہ کیا گیا، 2009ءکی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں نامعلوم قبروں کی نشاندہی ہوئی مگر ان پر کوئی تحقیقات نہیں ہوئی، سینکڑوں خواتین کی بے حرمتی کی جاتی ہے مگر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی، کس بنیادی انسانی حقوق کے تحت معصوم بچوں پر پیلٹ گنز کی فائرنگ کو جائز سمجھا جا رہا ہے، پاکستان ان جرائم کی تحقیقات کےلئے کمیشن آف انکوائری کے مطالبہ کی بھرپور تائید کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کی 30 اکتوبر کی رپورٹ اور اقوام متحدہ کی رپورٹ برائے کشمیر میں پاکستانی موقف کی تائید ہوتی ہے، دونوں رپورٹس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا ہے، آج کی یہ عالمی کانفرنس اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیری عوام اس جنگ میں تنہا نہیں ہیں، دنیا جموں و کشمیر میں ہندوستان کی طرف جاری ان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بے خبر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کی رات جتنی بھی تاریک اور لمبی ہو سویرا ضرور ہوتا ہے، کشمیری عوام کی کاوشیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ اس موقع پر سنیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے بھی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے خطاب کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو جبراً ان کے حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ سینیٹر شیریں رحمن نے کہا کہ ہم سب یہاں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کےلئے جمع ہوئے ہیں، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بجا طور پر خواتین کی عصمت دری، معصوم بچوں اور نوجوانوں کے بلاجواز قتل عام اور دیگر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذکر کیا ہے، کشمیریوں کی تین نسلیں اس ظلم و استبداد کو برداشت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جان لینا چاہئے کہ کشمیری اس جنگ میں تنہا نہیں ہیں، پوری دنیا نہتے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ رہی ہے۔رکن برطانوی پارلیمنٹ بریڈ فورڈ مسٹر عمران نے کہا کہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے جذبات قابل تحسین ہیں، کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کا تقاضا کر رہے ہیں جن کو زبردستی اس حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=132962