اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایشیاءمیں رابطوں اور اعتماد سازی اقدامات سے متعلق کانفرنس(سی آئی سی اے) کا بر اعظم ایشیاءمیں امن ،سلامتی اور ترقی کیلئے اہم پلیٹ کی فراہمی میں اہم کردار ہے،عالمی برادری تاریخ کے اس نازک مرحلے میں امن،استحکام اور ترقی کیلئے افغان عوام کی مدد کریں،مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاءمیں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔یہ باتیں انہوں نے منگل کوسی آئی سی اے کے چھٹے وزارتی اجلاس سے ویڈیو خطاب میں کہیں۔
وزیر خارجہ نےڈائیلاگ اور تعاون کے ذریعے ایشیائی براعظم میں امن ، سلامتی اور ترقی کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرنے میں سی آئی سی اے کے کردار کو سراہااور ایشیا میں مشترکہ ، جامع ، تعاون اور پائیدار سلامتی کے تصور کے حوالے سے سی آئی سی اے عمل کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
افغانستان میں چار دہائیوں سے جاری جنگ اور تنازعات کے منفی اثرات کواجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر امن ، استحکام اور ترقی کی تلاش میں افغان عوام کو مدد فراہم کرے۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کا بنیادی تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کے ذریعے 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو دارالحکومت کے طور پر بھی حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔پاکستان کے سماجی و اقتصادی ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے معاشی سلامتی کو ترجیح دینے سے متعلق پاکستان کے نکتہ نظر میں تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے ترقیاتی شراکت داری کو فروغ دینے اور علاقائی روابط بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔پاکستان سی آئی سی اے کا بانی رکن ہے جو ایک کثیر القومی فورم ہے جس کا مقصد ایشیا میں امن ، سلامتی ، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے 27 رکن ممالک کے درمیان تعاون اور اعتماد سازی کو بڑھانا ہے۔