وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر سلووینیا کے وزیر خارجہ سے ملاقات، اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط بڑھانے پر اتفاق

136

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر سلووینیا کے وزیر خارجہ اینزے لوگار کے ساتھ ملاقات کی۔ وزرائے خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلووینیا ، یورپی یونین کا اہم ملک ہے،پاکستان، سلووینیا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی صدارت کا منصب سنبھالنے پر سلووینیا کے وزیر خارجہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں بننے والی نئی ​​حکومت اجتماعیت کی حامل ہو گی ۔پاکستان،مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، افغانستان میں قیام امن کا فائدہ پورے خطے کو یکساں طور پر ہو گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالات بگاڑ کا شکار ہوئے تو سب متاثر ہوں گے، پاکستان، افغانستان میں اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کا حامی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ممکنہ انسانی و اقتصادی بحران کے پیش نظر، عالمی برادری کو، افغانوں کی معاونت کیلئے موثر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

وزیرخارجہ نے اپنے ہم منصب کو، دیگر یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونیوالے روابط سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے قریبی پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ اور ایس سی او سمٹ کے موقع پر ایس سی او اور سی ایس ٹی او کے وفود کے سربراہوں کے ساتھ ہونیوالی گفتگو سے سلووینیا کے وزیر خارجہ کو مطلع کیا اور کہا کہ پاکستان نے 37 ممالک کے باشندوں اور بین الاقوامی اداروں سے تعلق رکھنے والے 14 ہزار سے زائد افراد کو کابل سے محفوظ انخلاء میں بھرپور مدد فراہم کی۔

وزیر خارجہ لوگر نے بین الاقوامی انخلاء کی کوششوں کو آسان بنانے میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سلووینیا کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ذریعے باہمی روابط اور علاقائی مسائل پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔