
اسلام آباد ۔ 9 جنوری (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جامع اور فعال خارجہ پالیسی کی تشکیل کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ سول سوسائٹی اور تعلیمی شعبے کی معاونت انتہائی سود مند ثابت ہو گی۔یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں دفتر خارجہ میں مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔وزیر خارجہ نے مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے اراکین کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اہم خدوخال اور ترجیحات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جامع اور فعال خارجہ پالیسی کی تشکیل کے لیے، ریاستی اداروں کے ساتھ سول سوسائٹی اور تعلیمی شعبے کی معاونت انتہائی سود مند ثابت ہو گی۔مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے اراکین نے وزیراعظم پاکستان کے مشاورتی کونسل کی تشکیل کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پالیسی سازی کے لیے مشاورتی عمل کا آغاز انتہائی احسن اقدام ہے۔مشاورتی کونسل کے اراکین میں سابق سفرائ، ماہرین تعلیم اور ماہرین بین الاقوامی امور شامل ہیں۔اجلاس میں مشاورتی کونسل کے اراکین نے ، اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر اپنی آراءکا اظہار کیا۔واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان نے متحرک، فعال اور جامع خارجہ پالیسی کی تشکیل کے لیے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں اس مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔