میڈرڈ۔11جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، سپین کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔علاقائی سلامتی اور روابط کے فروغ کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔یہ باتیں انہوں نے منگل کو میڈرڈ میں کانگریس کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کے دوران کہیں۔ ہسپانوی کانگریس کے وفد کی قیادت مسٹر پاؤ میری کلوزے کر رہے تھے۔
ملاقات کے دوران پاکستان اور اسپین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اراکین فارن ریلیشنز کمیٹی نے اسلام آباد میں پاکستان اور اسپین کے سفارتی تعلقات کے ستر سالہ جشن کو شایان شان طریقے سے منانے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، اسپین کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔پاکستان اور سپین کے مابین تجارتی، اقتصاد ی و باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
وزیر خارجہ نے سیاسی اور حکومتی سطح پر دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ علاقائی سلامتی اور روابط کے فروغ کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے،پاکستان، عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغانستان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور افغان عوام کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان نے افغانستان میں عدم استحکام کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے افغانستان میں قیام امن کے میسر موقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی اشد ضرورت ہے۔افغانستان میں عدم استحکام نہ صرف پاکستان اور خطے بلکہ سب کیلئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 15 اگست کے بعد ہم نے افغانستان کے حوالے سے یکساں لائحہ عمل اپنانے کیلئے، چھ قریبی ہمسایہ ممالک پر مشتمل پلیٹ فارم قائم کیا۔افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا پہلا اجلاس پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد جبکہ دوسرا تہران میں منعقد ہوا۔
وزیر خارجہ نے افغان شہریوں کو درپیش انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے، موثر اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ا۔ہوں نے کہا کہ پاکستان، خطے کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات نے، خطے کے امن کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ نے اسپین میں مقیم، ایک لاکھ پچیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کو دو طرفہ تعلقات کے استحکام میں، مضبوط بندھن قرار دیتے ہوئے، کمیٹی کو پاکستانی نژاد شہریوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقامی قوانین کی وجہ سے اسپین میں مقیم پاکستانیوں کو، پاکستان کی شہریت ترک کرنا پڑتی ہے،توقع ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے اس مسئلے کا خوشگوار حل نکالا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے سپین میں کانگریس کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے اراکین کو دورہ ء پاکستان کی دعوت دی۔سپین میں کانگریس کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے اراکین نے، افغانستان سے ہسپانوی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں بھرپور معاونت کی فراہمی اور دورہ ء پاکستان کی دعوت پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔