اسلام آباد۔3نومبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے وفد برائے جنوبی ایشیا تعلقات نے بدھ کو وزارت خارجہ میں ملاقات کی جس کی قیادت نکولا پروکاسینی کر رہے تھے۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ و اہم علاقائی و عالمی امور بارے تبادلہ خیال ہوا۔فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پہلے سے موجود میکانزمز کو مزید فعال بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان یورپی یونین سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان دو طرفہ کثیر الجہتی تعاون بڑھانے کے لیے ایک ٹھوس بنیاد اور فریم ورک مہیا کرتا ہے،پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان کا اگلا مرحلہ دو طرفہ تجارت کے فروغ ، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول ، موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے اور ڈیجیٹلائزیشن سے متعلقہ امور کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
فریقین نے پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے نتیجہ خیز اور تعمیری شراکت داری کی بنیاد پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کی ضرورت زور دیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو "جی ایس پی پلس” کی سہولت باہمی طور پر فائدہ مند رہی ،جی ایس پی پلس سٹیٹس نے دونوں فریقوں کے درمیان تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے ،انھوں نے کورونا وبا کے دوران یورپی یونین کی جانب سے فراہم کردہ معاونت کو سراہا۔فریقین کے درمیان افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان قریبی ہمسایہ ہونے کے ناطےچالیس سال سے افغانستان میں جاری جنگ و جدل کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،عالمی برادری میں افغانستان کی مخدوش معاشی صورتحال کا ادراک خوش آئند ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری افغان شہریوں کی اقتصادی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
وزیر خارجہ نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں چار دہائیوں سے جاری محاذ آرائی کے خاتمے اور افغانستان میں دیرپا امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔انھوں نے یورپی یونین کے وفد کو کابل سے انخلا ئی عمل کے دوران پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔یورپی یونین کے وفد نے کابل سے یورپی ممالک کے سفارتی عملے اور شہریوں کے محفوظ انخلا میں پاکستان کی معاونت کو سراہتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے وفد کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کروائی اور کہا کہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔