وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی  کی زیر صدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس،  خطے میں امن و امان کی صورتحال، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سمیت خارجہ پالیسی سے متعلقہ اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال

78
اسلام آباد۔18نومبر  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھے گا،پرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔وہ بدھ کو وزارت خارجہ میں مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کے پندرہویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری خارجہ عندلیب عباس، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،سابق سفراء، سابق خارجہ سیکرٹریز، ماہرینِ بین الاقوامی امور اور دیگر اراکین مشاورتی کونسل نے شرکت کی۔ اجلاس میں خطے میں امن و امان کی صورتحال، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سمیت خارجہ پالیسی سے متعلقہ اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران  وزارتِ خارجہ کی جانب سے بروئے کار لائی گئی سفارتی کاوشوں اور اہم اقدامات سے شرکا اجلاس کو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے  بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی پشت پناہی اور ریاست مخالفت گروہوں کی معاونت کے ٹھوس شواہد سے شرکا کو آگاہ   کیا اور کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا جسے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے ۔افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے بین الافغان مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا انتہائی اہم ہے ۔پاکستان افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ  ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ، گلبدین حکمت یار اور  افغان اسمبلی کے اسپیکر سمیت اعلیٰ سطحی افغان وفود کی پاکستان آمد اور ان سے ہونیوالے تبادلہ خیال سے دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت ملے گی۔وزیر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان اور ان کے ساتھ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے ہونے والی گفتگو سے بھی شرکا اجلاس کو آگاہ کیا اور کہا کہ میں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں بھارت سرکار کے ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد دنیا کے سامنے رکھے   ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ کی قلیل مدت کے دوران  وزارتِ خارجہ نے پبلک ڈپلومیسی کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے ہیں ۔ہم نے وزارت خارجہ میں’’یوم سیاہ کش‘‘ کے حوالے سے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کے مابین کشمیری بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے عنوان سے آرٹ اور تقریری مقابلے کا انعقاد کیا۔