اسلام آباد۔22ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے حوالے سے ، یورپی یونین کی قرارداد میں پاکستان سے متعلق منفی اور غیر منطقی حوا لہ جات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر منطقی حوالہ جات، پاکستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات سے مطابقت نہیں رکھتے اور یہ امن کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت مالی و جانی نقصان برداشت کیا۔
یہ باتیں انہوں نے بدھ کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر نیو یارک میں یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل سے ملاقات کے دوران کہیں۔بات چیت کے دوران دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ ءخیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔ انسانی و معاشی بحران کے پنپتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ، عالمی برادری کو افغانستان کی معاونت کو جاری رکھنا ہو گا۔
وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ کو دیگر یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونے والے روابط سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے افغانستان کے حوالے سے ، یورپی یونین کی قرارداد میں پاکستان سے متعلق ، منفی حوا لہ جات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے غیر منطقی حوالہ جات، پاکستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات سے مطابقت نہیں رکھتے اور امن کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے مختلف ممالک کے، سفارتکاروں اور دیگر حکام کے محفوظ انخلا ئ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان نے بھرپور معاونت فراہم کی۔
دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں وزیر خارجہ نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کی نوعیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سیاسی و اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے جلد انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ نے افغانستان پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مل کر کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔