وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

64

اسلام آباد ۔ 12 فروری (اے پی پی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کپاس کی فصل سے متعلق تحقیق و ترقی کے بارے میں تفصیلی پلان طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ٹیکسٹائل ملز سے کاٹن سیس کی وصولی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ ای سی سی نے پی آئی اے سی ایل کے گراﺅنڈ کئے گئے طیاروں کو فعال بنانے کے سلسلے میں انجنوں کی مرمت و ضروری پرزہ جات کی خریداری کے لئے 5.6 ارب روپے کی اضافی گارنٹیز کی منظوری دیدی جبکہ ملک میں ایل این جی کی وسط و طویل مدتی ضروریات سے متعلق جائزہ رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس منگل کو وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے اجلاس کو کاٹن کے شعبہ سے متعلق امور اور درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی پریزینٹیشن دی۔ اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کئے گئے کپاس کی پیداوار کے ماہرین نے بھی اس شعبہ کی ترقی کے لئے تجاویز پیش کیں۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ 30 دنوں کے اندر مختلف فصلوں اور بالخصوص کپاس کے لئے تحقیق و ترقی سے متعلق خدمات کے بارے میں پلان پیش کرے گی۔ وزارت کپاس کے شعبہ کی ترقی کے ذمہ دار وفاقی اداروں کی بحالی سے متعلق منصوبہ کے بارے میں بھی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ ای سی سی نے ہدایت کی کہ کپاس کی نشو و نما کو متاثر کرنے والے کیڑے کے انسداد کے لئے پی بی روپس ٹیکنالوجی کے استعمال کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی گئی کہ ٹیکسٹائل ملز سے کاٹن سیس کی وصولی کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ کاٹن کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا سکے۔ ای سی سی نے پی آئی اے سی ایل کے گراﺅنڈ کئے گئے طیاروں کو فعال کرنے کے سلسلے میں انجنوں کی مرمت و دیکھ بھال اور متعلقہ سپیئر پارٹس کے حصول کے لے 5.6 ارب روپے کی اضافی گارنٹیز کی منظوری دی۔ اس اقدام سے پی آئی اے سی ایل کے روٹ کو متناسب بنانے کے اقدامات کو تقویت ملے گی جبکہ اس کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ اجلاس میں وزارت بحری امور کی جانب سے گوادر بندرگاہ اور گوادر فری زون کے لئے دی گئی مختلف رعایتوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ ای سی سی نے سرمایہ کاری بورڈ، وزارت منصوبہ بندی، وزارت بحری امور، لاءڈویژن اور ایف بی آر کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے تجاویز کا جائزہ لے کر معاملہ کمیٹی کو واپس بھیجا۔ ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ پرووزل کا جائزہ لیتے ہوئے فرنٹیئر آئل کمپنی کو مچیک۔ تارو جبہ، آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر کام کی منظوری دی۔ اس منصوبے کا مقصد ہائی سپیڈ ڈیزل اور موٹر سپرٹ کی ترسیل آسان بنانا ہے۔ اجلاس میں وزارت بحری امور کی جانب سے ملک میں نئے ایل این جی ٹرمینلز کے مقامات کے بارے میں بریفنگ کے ساتھ ساتھ موجودہ ٹرمینلز کو نئی جگہ منتقل کرنے کی ضروریات کا تجزیہ پیش کیا گیا۔ کمیٹی نے اس کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ ملک میں ایل این جی کی وسط و طویل مدتی ضروریات کا جائزہ لے کر اس حوالے سے رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے گی۔