اسلام آباد ۔ 17 اگست(اے پی پی) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کراچی میں لوگوں کے اٹھائے جانے کے حوالے سے صوبائی حکومت سے جواب لے کر ایوان کو آگاہ کردیا جائے گا ، ڈی جی رینجرز سے بھی اس سلسلے میں خود بات کروں گا اور اس کی تحقیقات بھی کرائی جائیں گی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن اقبال محمد علی خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کراچی میں ہمارے آٹھ کارکنوں کو گزشتہ روز اٹھا لیا گیا، وزیر داخلہ اس کا نوٹس لیں جس پر سپیکر نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے اور صوبائی حکومت سے بات کریں گے۔ اقبال محمد علی خان نے کہا کہ یہ تعصبانہ کارروائی ہے۔ اس کے جواب میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فاضل رکن نے جو کچھ کہا ہے، اگر وہ درست ہے تو قابل مذمت ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ سپیکر کا کہنا درست ہے کہ یہ صوبائی مسئلہ ہے تاہم ایوان میں جب کوئی مسئلہ اٹھایا جائے تو اس کا جواب آنا چاہیے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ کل تک کا وقت دیا جائے ، سندھ کی صوبائی حکومت اور ڈی جی رینجرز سے وہ خود بات کریں گے۔ اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ ہمیں دوسری طرف کا نکتہ نظر معلوم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ میرے آئینی دائرہ کار میں ہے، وہ ضرور کرتا ہوں۔ پولیس کی حراست میں ایک ہلاکت پر عدالتی تحقیقات کرانے کیلئے سندھ حکومت سے رابطہ کیا گیاہے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ کرسیاں آنی جانی ہوتی ہیں، ہم نے اللہ کو جواب دینا ہے، رینجرز وفاق کی فورس ہے مگر کراچی میں وہ صوبائی حکومت کے ماتحت کام کرتی ہے، رینجرز یا پولیس نے کس طرح آپریشن کرنا ہے یہ صوبائی حکومت کا کام ہے مگر سیاسی‘ اخلاقی‘ آئینی اور قانونی طور پر جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں گے ۔