وزیر زراعت بلوچستان کی زیرصدارت حب ماسٹرپلان ودیگرترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق اجلاس

4

کوئٹہ۔ 25 جون (اے پی پی):صوبائی وزیر زراعت وکوآپریٹیومیر علی حسن زہری کی زیرصدارت حب ماسٹرپلان ودیگرترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو چیئرمین ضلع کونسل جاویدجمالی ایس ایس پی سید فاضل شاہ بخاری لائن ڈیپارٹمنٹس افسران اور دیگر ضلعی حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں پی ایس ڈی پی اورمختلف ترقیاتی منصوبوں پرحکام نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں حب شہر کے ماسٹر پلان پر تفصیلی گفتگو ہوئی جس کے تحت عدالت روڈ کو بائی پاس سے لنک کیاجائیگا ۔اس منصوبے کی بدولت ایمرجنسی حالات میں مریضوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال تک رسائی آسان ہوگی ۔صوباِئی وزیر نے واضح طور پرکہا کہ اگر اس منصوبے کے تحت کچھ دکانیں متاثر ہونگی تو انہیں معاوضہ دیا جائیگا،شہر کے مرکزی سڑک کی تعمیربنیادی ضرورت ہے

مذکورہ منصوبے کو ماسٹر پلان فیز ٹو میں شامل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔صوبائی وزیر نے شہر میں پانی کی فراہمی کے معاملےپرانتہائی سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حب اور گڈانی میں ایک ہفتے کے اندر اندر پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے ،بصورت دیگر متعلقہ محکمے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ میر علی حسن زہری نے کہا کہ پانی بنیادی حق ہے، ہر شہری کو فراہم کیا جائے،گڈانی کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن میں پنکچر کی نشاندہی بھی کی گئی جس کی مرمت کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ضروری معاونت فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے 10 ہزار سلائی مشینیں تقسیم کی جائیں گی جن میں سے 5 ہزار حب شہر اور باقی تین تحصیلوں میں تقسیم کی جائیں گی ۔ایجوکیشن سیکٹر کے حوالے سے میرعلی حسن زہری نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں پیش رفت

بسیں اور اسکول اپگریڈیشن کے حوالے سے میر علی حسن زہری نے اعلان کیا کہ حب، گڈانی اور وندر کے لیے تین نئی بسیں فراہم کی جا رہی ہیں ،حب کے 10 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جا چکا ہے، جبکہ بوائز اور گرلز ہائی سکول حب میں سولر سسٹم لگانے کی ہدایت بھی دی گئی، حب میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ماڈل آفس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،حکام کو بتایا گیا کہ چیئرپرسن بی آءایس پی نےماڈل آفس کےقیام کا نوٹیفکیشن جلد جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بی آای ایس پی حکام نےاجلاس میں بتایا کہ ضلع حب میں 80 ہزار افراد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، وسیلہ تعلیم پروگرام سے 45 ہزار طلباءمستفید ہو رہے ہیں جبکہ نشو و نما پروگرام میں 8 ہزار سے زائد بچے رجسٹرڈ ہیں۔ وندر میں "نشو و نما” مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں شہر میں جاری ری سروے کے عمل پر بھی بریفنگ دی گئی اور اس کی شفاف تکمیل پر زور دیا گیا۔