وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی زیر صدارت زراعت کے شعبے میں بہتری کیلئے کمیونیکیشن پالیسی کے حوالے سے اجلاس

44
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی زیر صدارت زراعت کے شعبے میں بہتری کیلئے کمیونیکیشن پالیسی کے حوالے سے اجلاس

اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی زیر صدارت زراعت کے شعبے میں بہتری کیلئے کمیونیکیشن پالیسی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے تحفظ خوراک جمشید اقبال چیمہ، سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرا شاہد، پرنسپل انفارمیشن افسر سہیل علی خان، ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظور، ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افئیرز پی ٹی وی مرزا راشد بیگ، ایم ڈی اے پی پی مبشر حسن اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں زراعت کے شعبے میں بہتری کیلئے کمیونیکیشن پالیسی کے حوالے سے غور کیا گیا۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ایک اہم شعبہ ہے، آبادی کا بہت بڑا حصہ اس شعبے سے منسلک ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا ویژن ہے کہ تعمیراتی شعبے کی طرح زراعت صنعت کو بھی اٹھانا ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور ذیلی ادارے زرعی ترقی کو بہتر انداز میں اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ نے بتایا کہ زراعت کیلئے آئندہ مالی سال میں رواں مالی سال سے سات گنا زیادہ بجٹ رکھا گیا ہے۔ شوگر، ٹیکسٹائل، پیسٹی سائیڈ، فلور ملز، رائس ملز انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ معاون خصوصی تحفظ خوراک نے کہا کہ سابقہ دور میں کسانوں کا بری طرح استحصال کیا گیاجس سے زراعت کا نقصان ہو ا۔

موجودہ حکومت نے سبسڈی کے لئے 680 ارب روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ گندم ، گنے کی امدادی قیمت مقرر کی جاتی ہے ،باقی ساری فصلیں اوپن ہیں۔ انہوان نے کہ کہ سابقہ دور میں گنے کی کم قیمت دے کر کسان کی جیب پر90 ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا۔

پہلی ترجیح کسان ، دوسرا ماحولیاتی آلودگی سے پاک صنعتکاری کا فروغ ہے۔ معاون خصوصی فوڈ سکیورٹی نے کہا کہ حکومت نے اس مقصد کے لئے آئندہ مالی سال میں 10ارب روپے مختص کئے ہیں۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ کم درجہ حرارت والے علاقوں میں کسانوں کو60 ٹن سویا بین کا بیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کو دالوں کی مارکیٹ بنا رہے ہیں،فاٹا میں ریسرچ سنٹرز بنا رہے ہیں۔