نیویارک۔22ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھرسے امریکی محکمہ خارجہ کی سیاسی امور کی انڈر سیکرٹری وکٹوریہ نولینڈ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے 55 ملین ڈالر کی امداد کے ذریعے پاکستان کے سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے وفود اور امریکی حکام کے پاکستان کے حالیہ دورے، سیلاب زدگان اور پاکستانی عوام کے لیے امریکی ہمدردی کی عکاسی کرتے ہیں ۔ انہوں نے انڈر سیکرٹری کو تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی سے آگاہ کیا جس سے 33 ملین افراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے کہا کہ اگرچہ پاکستان زہریلی گیسوں کے عالمی اخراج کے ایک فیصد سے بھی کم کا ذمہ دار ہے لیکن اسے موسمیاتی بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے حکومت کی امدادی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر نو اور بحالی کے لیے بین الاقوامی برادری کی جانب سے طویل مدتی امدادکی ضرورت ہوگی۔ حنا ربانی کھر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی تجارت اور سرمایہ کاری اور عوامی روابط کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔
وزیر مملکت نے بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کے لیے جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل کی مرکزیت پر زور دیا اور کہا کہ کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم ڈھا رہا ہے۔
امریکی انڈر سیکرٹری وکٹوریہ نولینڈ نے پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تعمیر نو اور بحالی کے عمل میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ امریکہ موسمیاتی تبدیلی، صحت، توانائی اور تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بات چیت کو وسعت دے گا۔
وزیر مملکت نے علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور افغانستان اور اس سے باہر امن، ترقی اور استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔