لندن۔21مئی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے پاکستانی حکام اور ماہرین تعلیم پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے لندن کی برٹش اکیڈمی میں جیمز ایجوکیشن یو اے ای کے زیر اہتمام ایک معزز استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب کا مقصد پاکستان میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ اور تعلیمی نظام میں جدت کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔اس موقع پر برطانیہ، مشرق وسطیٰ اور پاکستان سے نمایاں شخصیات نے شرکت کی، جن میں تعلیمی پالیسی ساز، تعلیمی اداروں کے سربراہان اور سفارتی نمائندگان شامل تھے۔
اس تقریب نے مہارتوں کی تربیت اور عالمی معیار کی تعلیم کے فروغ کے لیے طویل المدتی شراکت داریوں کے امکانات پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا۔اپنے کلیدی خطاب میں وجیہہ قمر نے پاکستان کے تعلیمی نظام کو عصری تقاضوں کے مطابق ڈھالنے اور جامع، مستقبل بین اور مہارت پر مبنی تعلیمی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 240 ملین سے زائد ہے جس کا 64 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے۔ 5 سے 16 سال کی عمر کے 63 ملین سے زائد بچوں میں سے صرف 42 فیصد سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ 32 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے، اور 26 فیصد نجی یا غیر رسمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کمزور طبقات کے لیے معیاری تعلیم میں سرمایہ کاری، جدت اور اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا ’’ہمیں عارضی حلوں سے آگے بڑھنا ہوگا۔ پاکستان کو ایسے دیرپا شراکت داروں کی ضرورت ہے جو آج کے چیلنجز اور کل کے مواقع سے ہم آہنگ تعلیمی نظام کی تشکیل میں مدد دے سکیں۔ڈاکٹر غلام علی ملاح نے پاکستان کے تعلیمی نظام کی وسعت اور تنوع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ہر سال تقریباً 80 سے 90 لاکھ طلبہ جماعت نہم تا بارہویں کے بورڈ امتحانات میں شرکت کرتے ہیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد بین الاقوامی تعلیمی اسناد جیسے برطانوی، سوئس اور امریکی بورڈز کا انتخاب کرتی ہے۔
انہوں نے آئی بی سی سی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اب ایک نیا آن لائن پورٹل متعارف کرایا گیا ہے، جو غیر ملکی اسناد کی توثیق کے عمل کو آسان بنائے گا اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ رابطے کو موثر بنائے گا۔انہوں نے کہا ’’پاکستان کو صرف خدمات حاصل کرنے والے ملک کے طور پر نہیں بلکہ تعلیم میں جدت اور تخلیق کے عالمی شراکت دار کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ ہم برطانیہ سمیت دنیا بھر کے تعلیمی اداروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر تعلیمی حلوں کی تشکیل میں کردار ادا کریں۔،،
تقریب کے دیگر معزز مقررین میں لارڈ جو جانسن (رکن، ہائوس آف لارڈز، برطانیہ)، کرسٹی ڈونلی (سی ای او، سٹی اینڈ گلڈز یو کے)، گلمنہ بلال (چیئرپرسن، نیوٹک اسلام آباد) اور ڈاکٹر عامر سعادتی (ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جیمز مڈل ایسٹ) شامل تھے۔ اس کے علاوہ ہائی کمیشن برائے پاکستان (برطانیہ) کے اعلیٰ حکام، وائس چانسلرز اور ممتاز ماہرین تعلیم نے بھی شرکت کی۔تقریب کا اختتام اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا کہ تعلیم کو صرف قومی فریضہ نہیں بلکہ ایک عالمی مشن کے طور پر اپنایا جائے گا۔
مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایک جامع، ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ اور بین الاقوامی معیار کی حامل تعلیم کے فروغ کے لیے متحد ہو کر کام کریں گے تاکہ نوجوان نسل کو ایک تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں کامیاب ہونے کے قابل بنایا جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599655