اقوام متحدہ۔19ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ تعلیمی نظام میں تبدیلی اور بہتری کیلئے بین الاقوامی قیادت کی یکجہتی اور سیاسی عزم کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک کو بلاتفریق ترقی پذیر ممالک کو ڈیجیٹل روابط ،ذرائع اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر جی۔77 ٹرانسفارمنگ ایجوکیشن سمٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر بچے کو تعلیم کا حق ملنا چاہئے، کورونا سے پہلے دنیا بھر میں نوجوانوں اور بچوں کی مجموعی تعداد کا نصف سکول سے باہر تھا، کورونا وبا کے دوران دنیا میں 1.6 ارب بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعلیمی نظام کو جامع بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ تعلیمی صورتحال اور ہمارے ممکنہ اہداف کے درمیان وسیع فرق ہے، تعلیمی نظام میں تبدیلی کیلئے بین الاقوامی قیادت کی یکجہتی اور سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی غربت،عدم تحفظ خوراک اور مالیاتی مسائل حل کئے بغیر تعلیمی شعبہ میں بہتری نہیں لائی جا سکتی، ترقی پذیر ممالک میں افلاس کے باعث ایس ڈی جیز کا حصول ممکن نہیں،اس مقصد کے حصول کیلئے ترقی پذیر ممالک میں سرمایہ کی فراہمی ، مالی مدد، ٹیکنالوجی تک رسائی، تجارت اور تعلیمی نظام میں جامعیت یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تعلیم کو پالیسی کا بنیادی ستون قرار دینا چاہئے، تعلیم کے فروغ کیلئے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر رکن ممالک کا مرکزی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں نوجوان بالخصوص بچے ڈیجیٹل مواقع سے مستفید ہو رہے ہیں، ترقی یافتہ ممالک کو بلاتفریق ترقی پذیر ممالک کو ڈیجیٹل روابط ،ذرائع اور جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ضروریات زندگی کیلئے ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے، ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی ، بیماریوں، عدم مساوات، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی میں اساتذہ اور ماہرین تعلیم کا اہم کردار ہے، ان کو پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ لڑکیوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے علاقائی اور عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کرنی چاہئے کہ تنازعات کے دوران اور تنازعات کے بعد بچوں کی تعلیم متاثر نہیں ہونی چاہئے۔