اسلام آباد ۔ 6 جنوری (اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کے لئے مختص اراضی کو ناجائز قابضین سے واگزار کرانے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، قائداعظم یونیورسٹی میں 240 کنال میں سے 180 کنال اراضی ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی ہے، تجاوزات کے خاتمے کا عمل سیاست سے بالاتر اور قانون کے عین مطابق ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو قائداعظم یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت نے یونیورسٹی کی اراضی پر ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لئے جاری کارروائی پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت احتساب کے عمل کو قانون کے مطابق یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے قوم کو زیور تعلیم سے روشناس کرانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، انہی اداروں میں علم و تحقیق کی مدد سے اقوام اپنی حالت کو بہتر بناتی ہے، بدقسمتی سے کئی برسوں سے قائداعظم یونیورسٹی کی کل 200 ایکڑ اراضی پر ناجائز طریقے سے قبضہ کیا گیا تھا، یہ اراضی تعلیمی مقاصد کے لئے مختص کی گئی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی کسی کے ساتھ ذاتی رنجش نہیں ہے اور وہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ قائداعظم یونیورسٹی کی اراضی کو تجاوزات سے پاک کرنے کے لئے سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کارروائی میں مصروف عمل تمام ادارے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کا عمل قانون کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے، قانون اور دھرتی ماں سے بڑھ کو کوئی چیز اہم نہیں ہے، 1980ءکی دہائی سے قائداعظم یونیورسٹی کی اراضی پر ناجائز تجاوزات کی گئی تھیں، جس کے خلاف ماضی میں کسی نے کارروائی نہیں کی، موجودہ حکومت نے قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لئے تجاوزات کے خلاف کارروائی کی ہے، اب تک قابضین سے 180 کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے جبکہ 60 کنال کی نشاندہی کی گئی ہے، ہماری کوشش ہے کہ تمام ناجائز تجاوزات ختم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کے ساتھ اس عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔ دریں اثناءقائداعظم یونیورسٹی ایلومینائی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مرتضیٰ نور نے قائداعظم یونیورسٹی کی اراضی واگزار کرانے کی کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے یونیورسٹی کے وقار اور تکریم کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں ملک بھر سے 12 ہزار سے زائد طلباءو طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہ ایک منی پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا کہ یونیورسٹی کی اراضی پر ناجائز تجاوزات کو ختم کیا جائے، موجودہ حکومت نے اس ضمن میں جو اقدامات کئے ہیں وہ خوش آئند ہیں اور اس سے یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ طلباءکا مورال بھی بلند ہو گا۔