اسلام آباد ۔ 7 جنوری (اے پی پی)وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کیا جائے گا، ایسے جرائم کے لئے سزاﺅں سے متعلق قوانین میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے، تجاوزات کے خلاف آپریشن وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا۔ وہ پیر کو قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں منشیات سے آگاہی کے بارے میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ایلیٹ کلاس کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال انتہائی تشویشناک ہے، آئی جی اسلام آباد پولیس کے اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ بیان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس اسلام آباد نے جب یہ اعداد و شمار بیان کئے تو اجلاس میں نجی سکولوں کے نمائندوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز بھی موجود تھے۔ وزیر مملکت داخلہ نے یقین دہانی کرائی جو بھی اس جرائم میں ملوث ہوا اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے کہ پوش علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طالب علموں کے والدین ان کی سرگرمیوں سے ناواقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی یوتھ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی اداروں کو وہ مضبوط بنانے جا رہے ہیں اور اینٹی نارکوٹکس فورس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اے این ایف کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے اس کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس صورتحال نمٹنے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز جن میں پرائیویٹ سکولز کے مالکان اور وائس چانسلر شامل ہیں، کی مشاورت سے سکولوں اور یونیورسٹیوں کی کینٹینز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرے گی تاکہ طلبا کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جا سکے۔ انہوں نے ایسے جرائم کے لئے سزاﺅں سے متعلق قوانین میں بھی ترمیم کی ضرورت پر زور دیا۔ اس قانون سازی کے بعد کسی بھی شخص کو اس قسم کی جرائم میں ملوث ہونے کی جرا¿ت نہیں ہو گی۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ منشیات سے چٹھکارہ پانے کے مراکز میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی۔ قائداعظم یونیورسٹی کی اراضی سے متعلق غیر قانونی تجاوزات کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بااثر افراد سے اس کا آغاز کر کے دوسرے لوگوں کے لئے ایک مثال قائم کر رہے ہیں۔