وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی کا کرسمس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب

109
APP117-20 ISLAMABAD: December 20 – Minister of State for Interior Shehryar Khan Afridi addressing during function in connection with Christmas celebrations. APP photo by Irshad Sheikh

اسلام آباد ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتی برادری کو برابری کے حقوق حاصل ہیں ‘ جس طرح مسجد ، مدرسہ امام بارگاہ کوئی خانقاہ کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے اسی طرح چرچ ،مندر ‘گوردوارہ ہر مذہب ہر سوچ ہر فکر کو عزت دینا بھی ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو مقامی ہوٹل میں کرسمس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شہر یار آفریدی نے کہا کہ آج مجھے انتہائی خوشی ہو رہی ہے کہ یہاں پر آپ لوگ اپنی خوشی کا اظہار اپنی سوچ فکر اور عقیدے کے مطابق کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتی ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں تو انسانی حقوق مذہب کی آزادی مذہبی مقامات کی حفاظت ان کی تمام تر ذمہ داری ریاست کی ہے ۔شہر یار آفریدی نے کہا کہ میں ایمانداری سے بتانا چاہتا ہوں کہ آج میں جو کچھ ہوں اللہ اور اس کے رسول اور والدین کے بعد کیتھولک چرچ سے کانویٹ سکول کی وجہ سے ہوں جہاں سے میں نے نرسری سے لیکر میٹرک تک 11سال تک تعیلم حاصل کی ۔انہوں نے کہا کہ وہ مائیں جنہوں نے مجھے بیٹوں کی طرح پالا ،جو پپار جو محبت جو عزت میری تربیت میں جو کرادر کرسیچن کمیونٹی کا ہے وہ مثالی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھی کسی لیول پر یہ سوچ نہیں آئی اور بطور مسلمان جب میں یورپ کی مختلف یونیورسٹیوں میں بطور مہمان سپیکر گیا چاہے وہ ہا¶س آف کامرس ہو جہاں پر بھی گیا اورخطاب کیا صرف ایک چیز کو پروموٹ کیا اور وہ ہے بین المذاہب ہم آہنگی ۔انہوں نے کہا کہ جس کا انجیل پر ، حضرت بی بی مریم پر اور حضرت عیسٰی پر ایمان نہیں وہ مسلمان بھی نہیںہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا چاہوں گا کہ آپ ہماری عزت ہیں اور اس ملک کے آئین میں آپ کی عزت اور حقوق برابر ہیں ۔وزیر مملکت نے کہا کہ آپ کو میں ہر لیول پر گیرنٹی دینا چاہتا ہوں کہ جس طرح مسجد ، مدرسہ امام بارگاہ کوئی خانقاہ کی حفاظت ہو گی اسی طرح چرچ ،مندرگوردوارہ ہر مذہب ہر سوچ ہر فکر کو عزت دینا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یہ احساس دلاتا ہوں کہ آپ کے حقوق کو کوئی پامال نہیں کر سکتا آپ کو کوئی ڈیکٹیٹ نہیں کر سکتا آپ پر کوئی سوچ مسلط نہیں کر سکتا‘ آپ کو عزت دینا وقت کی ضرورت ہے ۔شہر یا ر آفریدی نے کہا کہ نیاپاکستان پاکستانیوں کی عزت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں دھرتی ماں جو کہ بہت قربانیوں کے بعد یہ ریاست بنی آج یہ ریاست ہر شخص کو باور کرانا چاہتی ہے کہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے ملک کے اندر اور باہر ہر لیول پر منصوبے بن رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا ماحول ہے اور یہ احساس دلا رہا ہے کہ آپ لوگ خوش ہیں اسی طرح اس ملک کے لوگ جب مسکرائیں گے خوش ہوں گے‘ ایک دوسرے کو گلے لگائیں گے ملک کی عزت بڑھے گی اور ملک کے اندر جتنی بھی آزمائیش ہیں وہ ختم ہو جائیں گی ۔شہر یار آفریدی نے کہا کہ اگر ماضی میں کسی نے مسلک ،مذہب یا سیاست کے نام پر جو بھی کام کیا اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کا آئین یہ اجازت دیتا ہے یا پوری پاکستانی قوم کی یہ سوچ ہے‘ انفرادی کام ہر معاشرے میں ہوتے ہیں جس طرح اپنے گھر کو عزت دی جاتی ہے اسی طرح ملک کو عزت دیں ۔