وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے 8 سے 10 جون 2023 کو ڈنمارک اور فن لینڈ کا دو روزہ دورہ کیا ، دفتر خارجہ

121
Foreign Office
Foreign Office

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وزیر مملکت امور خارجہ حنا ربانی کھر نے 8 سے 10 جون 2023 کو ڈنمارک اور فن لینڈ کا دو روزہ دورہ کیا۔ اپنے دوروں کے دوران وزیر مملکت نے حکومتی سطح ،تھنک ٹینک اور مقامی میڈیا سے گفتگوکی۔ ترجمان وزارت خارجہ کی جانب سے ہفتہ کو جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق وزیر مملکت امور خارجہ نے اپنے دورہ ڈنمارک کے دوران ترقیاتی تعاون اور عالمی موسمیاتی پالیسی کے وزیر ڈین جورگنسن سے ملاقات کی۔

دونوں وزراء نے حال ہی میں دستخط شدہ گرین فریم ورک اینگیجمنٹ معاہدے کے تحت قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر مملکت نے امید ظاہر کی کہ ڈنمارک کے وزیر کا آئندہ ہفتہ (16-18 جون 2023) کادورہ پاکستان اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے وزیر جورگنسن کے پرتپاک استقبال اور حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ حنا ربانی کھر نے ڈینش پارلیمنٹ کے رکن پریہن راسموس سے ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں پارلیمانی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے مختلف شعبوں میں متوقع دو طرفہ تیز پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر مملکت نے کلیدی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر پاکستان کے نقطہ نظر کے حوالہ سے شلر انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام پروگرام میں بھی شرکت کی ، جس میں شلر انسٹی ٹیوٹ کی بین الاقوامی صدر ہیلگا زیپ لا روچ نے زوم کے ذریعے شمولیت اختیار کی۔ وزیر مملکت نے ڈنمارک کے معروف اخبار برلنگسک کو انٹرویو بھی دیا۔ پریس ریلیز کے مطابق 9 جون کو وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے ہیلسنکی میں فن لینڈ کی وزیر برائے خارجہ امور کی ریاستی سکریٹری جوہانا سموووری سے ملاقات کی۔

دونوں وزراء نے خاص طور پر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے باہمی تعاون پر تبادل خیال کیا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ گرین انرجی کا شعبہ انتہائی اہم ہے جس میں مستقبل قریب میں اہم دو طرفہ تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ حنا ربانی کھر نے اپنے ہم منصب کے ساتھ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر مملکت کے ڈنمارک اور فن لینڈ کے دورے نے دونوں ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطحی سیاسی روابط کا بہترین موقع فراہم کیا۔ توقع کی جاتی ہے کہ ان مصروفیات سے باہمی اعتماد پیدا ہوگا، جس کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری ہوگی۔