اسلام آباد۔1اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے لندن میں منعقدہ بارڈر سیکورٹی سمٹ 2025 میں شرکت کی ہے اور برطانیہ کی ہوم سیکرٹری یویٹ کوپر، برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ ہیمش فالکنر اور انجیلا ایگل سے ملاقات بھی کی ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری نے جرمنی، سپین، آسٹریا اور پولینڈ کے وزرائے داخلہ سے سرحدی سلامتی اور بین الاقوامی تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کے حوالہ سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی حکام کے ساتھ بات چیت کے دوران طلال چوہدری نے غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور ہجرت کے لیے قانونی راستوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امیگریشن چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکومت برطانیہ کی کوششوں کو سراہا اور اس سلسلے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ ہمیش فاکنر نے پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے مثبت نتائج کو تسلیم کرتے ہوئے سلامتی کے امور پر دوطرفہ تعاون میں بہتری کو اجاگر کیا۔طلال چوہدری نے سرحدی سلامتی، انسداد دہشت گردی اور انسانی سمگلنگ پر مشترکہ حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محفوظ، قانونی اور منظم نقل مکانی کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کارروائی ضروری ہے۔
انہوں نے غیر قانونی امیگریشن اور سرحد پار جرائم سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غیر قانونی نقل مکانی، دہشت گردی اور انسانی سمگلنگ جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور طویل المدتی نقطہ نظر ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ہدایات کے تحت پاکستان غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے، سرحدی حفاظت کو بڑھانے اور منظم جرائم کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے بارڈر سیکیورٹی سمٹ 2025 میں اہم تجاویز پیش کیں، جو بین الاقوامی سلامتی اور نقل مکانی کے انتظام کے لیے اپنے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=577741