17.1 C
Islamabad
جمعرات, مارچ 20, 2025
ہومقومی خبریںوزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ملک مختار احمد...

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ملک مختار احمد کا قومی صحت اور پاپولیشن پالیسی 34۔2025 کے لئے اہم ترجیحات کا اعلان

- Advertisement -

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن (این ایچ ایس آر اینڈ سی) ڈاکٹر ملک مختار احمد نے قومی صحت اور پاپولیشن پالیسی 34۔2025 کے لئے اہم ترجیحات کا اعلان کر دیا۔ ڈاکٹر ملک مختار احمد کی زیر صدارت قومی صحت و آبادی پالیسی (این ایچ پی پی) 34۔2025 پر تبادلہ خیال کے لئے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ورلڈ بینک، یو این ایف پی اے، پاپولیشن ونگ اور دیگر اہم سٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ این ایچ پی پی 34۔2025 کو پاکستان کے ابھرتے ہوئے صحت کے چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا اور صحت کے عالمی معیارات سے ہم آہنگ ہونا ہوگا جبکہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ صحت اور آبادی کی پالیسیوں کو قومی اور صوبائی سطح پر مربوط کیا جائے تاکہ زیادہ موثریت حاصل کی جا سکے۔ اپنے افتتاحی کلمات میں انہوں نے پالیسی کی ترقی کے لئے اہم ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔انہوں نے ملک بھر میں خاص طور پر یونین کونسل کی سطح پر نگرانی، احتساب اور صحت کے ڈیٹا مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے لئے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ (ای ایم آر) سمیت آئی ٹی نظام کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے صحت کے اخراجات کو جی ڈی پی کے 1.2 فیصد سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے پر زور دیا جس میں وسائل کو متحرک کرنے اور بہتر صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے لئے ترجیحی اخراجات پر زور دیا گیا۔ پرائمری ہیلتھ کیئر کو بہتر بنانا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ بنیادی صحت یونٹس (بی ایچ یوز) اور رورل ہیلتھ سینٹرز (آر ایچ سیز) ضروری صحت کی خدمات، جیسے ادویات، ایم این سی ایچ خدمات اور ہیلتھ ٹیکنالوجی فراہم کریں۔ انہوں نے این ایچ پی پی 34۔2025 کی موثر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ایک واضح نفاذ کے منصوبے اور ایک مضبوط نگرانی اور تشخیص کے فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔ڈاکٹر ملک مختار احمد نے خاندانی منصوبہ بندی کی رسائی کو بہتر بنانے اور عوام کو مانع حمل ادویات کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیو) کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

مزید برآں انہوں نے بہتر پالیسی سازی کے لئے مانع حمل ادویات کی مقامی پیداوار اور اعداد و شمار کو الگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔مباحثے میں شرکاء نے خاندانی منصوبہ بندی میں ایل ایچ ڈبلیو کے کردار کو بڑھانے، مانع حمل ادویات کے لئے ایک مشترکہ خریداری کے نظام کو اپنانے اور خاندانی منصوبہ بندی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے فروغ کے لئے قومی آگاہی مہم چلانے کی تجویز پیش کی۔

34۔2025 پاکستان کے صحت اور آبادی کے شعبوں کو مضبوط بنانے کے لئے ایک مربوط سٹریٹجک فریم ورک فراہم کرے گا۔ اس پالیسی کے ذریعے پاکستان کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو بہتر بنانا، فنانسنگ میں اضافہ کرنا اور صحت سے متعلق عالمی وعدوں کو آگے بڑھاتے ہوئے سب کے لئے ضروری خدمات تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574422

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں