سان سلواڈور۔19نومبر (اے پی پی):وسطی امریکہ میں طوفان "آیوٹا "سے اموات30 سے تجاوز کر گئی ہے ۔ طوفانی ہوائوں کے باعث علاقے کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہونے سے ہزاروں لوگ بے گھر ہونے پر مجبور ہو گئے ۔کیٹیگری فائیو کے آیوٹا طوفان نے پیر کو نکاراگوا کا رخ کیا تھا ۔ وسطی امریکہ کے سب سے چھوٹے اور گنجان آباد ملک ایل سلوا ڈور میں 2020 کے اس سب سے بڑےاٹلانٹک طوفان کی تباہ کاریاں چوتھے روز بھی جاری رہیں ۔ سمندری طوفانوں سے متعلق امریکی قومی سنٹر نے خبردار کیا ہے کہ آیوٹا طوفان کے نتیجے میں ممکنہ طور پر موسلا دھار بارشیں ہوں گی جن سے وسطی امریکی ممالک ہنڈوراس ، نکاراگوا اور گوئٹے مالا کے کچھ حصوں میں جان لیوا سیلاب کے علاو ہ لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی پیش آ سکتے ہیں۔ ایل سلواڈور کی وزارت ماحولیات کے ماہر موسمیات رابرٹو گونزلز نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ طوفان آیوٹا اب ملک کے مغربی حصے کی جانب 40 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے اور توقع ہے کہ اس کے دبائو میں کمی آتی جائے گی۔ واضح رہے کہ آیوٹا کے نتیجے میں اب تک نکاراگوا میں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ دو بچوں سمیت 18 افراد دریا عبور کرتے ہوئے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔مٹاگالپا میں مٹی کے تودے گرنے سے 3 جبکہ کیریزو میں بھی تین اموات ہوئیں۔ ہنڈوراس میں لقمہ اجل بننے والوں میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شامل تھے ۔ دو ہفتے قبل طوفان” ایٹا ” نے بھی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا ئی تھی ۔