وسط اکتوبر سے آخر اکتوبر تک کاشتہ اگیتی ٹماٹر کی پنیری کو آخر دسمبرتک کھیت میں منتقل کرنے کی ہدایتفیصل آباد۔ 20 دسمبر (اے پی پی):وسط اکتوبر سے آخر اکتوبر تک کاشتہ اگیتی فصل کی پنیری کواب آخر دسمبرتک کھیت میں منتقل کرکے بہترین پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے لہٰذاٹماٹر کے کاشتکاروں کو نرسری کی منتقلی کیلئے زمین کو اچھی طرح تیارکرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار کھیت میں مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعدازاں 2مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیا جائے تاکہ زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ ۱ٓری فیصل ۱ٓبادکے ترجمان کے مطابق ٹماٹر غذائیت کے لحاظ سے بہت اہم سبزی ہے جس میں پائی جانیوالی لائیکوپین جسم کے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہے نیزٹماٹر اپنی خوشنما رنگت اور بہترین ذائقہ کی بدولت ہر طبقہ کے لوگوں میں یکساں مقبول ہے جوپاکستان میں سارا سال ملتا رہتا ہے تاہم معتدل اور خشک موسم ٹماٹر کی زیادہ پیداوار کیلئے موزوں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار اپنی زمینوں میں پنیر ی کی منتقلی سے پہلے فی ایکڑ10 سے 12ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد میں 20کلو گرام یوریا ملا کر استعمال اورکھیت کی آبپاشی کریں اور وتر آنے پر 2،3 ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ جڑی بوٹیاں کاشت سے پہلے اگ آئیں۔
انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کی تلفی کریں اور کھیت کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ دھوپ لگنے سے زمینی بیماریوں کے جراثیم ختم ہوجائیں،بعدازاں زمین تیار کرنے کے بعد 8سے10انچ گہری چھوٹی کھیلیاں بنائیں۔انہوں نے کہاکہ پنیری منتقلی سے قبل کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔انہوں نے کہاکہ ٹماٹر کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں طرف 10سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیں اور کھیت کو پانی لگادیں۔
اسی طرح پہلی 3آبپاشیاں 7 یا8 دن کے وقفہ سے لگائیں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔انہوں نے کہاکہ ٹماٹر کی فصل میں مختلف انواع واقسام کی جڑی بوٹیاں بھی پائی جاتی ہیں اسلئے ٹماٹر کی اچھی فصل حاصل کرنے کیلئے ان جڑی بوٹیوں کی تلفی بھی بہت ضروری ہے۔ٹماٹر حیاتین اے، سی،ریبوفلیون، تھایامین اور معدنی نمکیات سے بھر پور پھل ہے جس کی پاکستان میں تمام سال دستیابی یقینی ہوگئی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=537785