اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وفاقی حکومت مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی بجٹ آج (منگل) کو پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب قو می اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کریں گے۔ نئے مالی سال کا بجٹ معیشت کے ہمہ گیر استحکام، پائیدار ترقی اور عوامی توقعات کے پیش نظر ایک جامع اور مربوط اقتصادی روڈ میپ کی صورت میں ترتیب دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی تیاری مقررہ نظام الاوقات کے مطابق بھرپور انداز میں جاری رہی جس میں تمام متعلقہ وزارتوں، محکموں اور شراکت دار اداروں کے ساتھ قریبی روابط اور بین الادارہ جاتی ہم آہنگی کو یقینی بنایا گیا۔ بجٹ کی تیاری کے عمل میں شفافیت، مشاورت اور شمولیت کو بنیادی اصولوں کے طور پر اپنایا گیا۔ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ سازی کے عمل کے دوران مختلف تجارتی تنظیموں، چیمبرز آف کامرس اور اقتصادی ماہرین سے مشاورتی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق مسائل، تجاویز اور حل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر خزانہ نے تمام شراکت داروں کو یقین دہانی کرائی کہ قابل عمل اور حقیقت پسندانہ تجاویز کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں معیشت کے بنیادی اشاریوں کے استحکام اور بیرونی و داخلی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مضبوط اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔ محصولات کے دائرہ کار کو بڑھانے، ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع اور غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کے لیے ٹھوس اقدامات بھی بجٹ کاحصہ ہوں گے،مہنگائی میں کمی، روزگار کے مواقع کی فراہمی اور سماجی تحفظ کے نظام کو وسعت دینا بجٹ کی کلیدی ترجیحات میں شامل ہو گا۔
بجٹ میں زرعی شعبے کوجدید خطوط پر استوار کرنے ، ٹیکنالوجی کے استعمال کا فروغ اور ویلیو چین کی بہتری کے لیے مربوط اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں آئی ٹی انڈسٹری کو عالمی معیار پر لے جانے اور برآمدات میں نمایاں اضافہ کرنے کے لیے پالیسی اقدامات کو شامل کیا جائے گا۔ اسی طرح بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ مرکوزکی جائے گی۔