22.1 C
Islamabad
اتوار, جون 1, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی حکومت مالی سال 23 ۔ 2022 کیلئے وفاقی میزانیہ کل پارلیمینٹ...

وفاقی حکومت مالی سال 23 ۔ 2022 کیلئے وفاقی میزانیہ کل پارلیمینٹ میں پیش کرے گی، محصولات کاہدف 7 ہزارارب روپے مقرر کئے جانے کاامکان

- Advertisement -

اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نئے مالی سال 23 ۔ 2022 کیلئے وفاقی میزانیہ (بجٹ) جمعہ کو پارلیمینٹ میں پیش کرے گی جس میں درپیش ملکی اوربین الاقوامی منظرنامہ کے تناظرمیں مالی وزری استحکام،خسارہ میں کمی، برآمدات میں اضافہ اوردرآمدات کے متبادل مقامی مصنوعات کی تیاری ، کاروباروسرمایہ کاری میں آسانی اورزراعت کے فروغ پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات ڈاکٹرمفتاح اسماعیل قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کوکووڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا اورروس یوکرین تنازعہ کے باعث دنیا بھرمیں پیداہونے والے معاشی مشکلات ومسائل اورملکی سطح پردرپیش مالیاتی چیلنجوں کوسامنے رکھتے ہوئے ترتیب دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ بجٹ میں عوام کی مشکلات کو کم کرنے ، زرعی شعبہ کی ترقی اوراس شعبہ کوجدیدخطوط پراستوارکرنے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اوراس شعبہ کی برآمدات میں اضافہ، صنعتی ترقی اورکاروباروسرمایہ کاری کیلئے بہترین اورسازگارماحول کی فراہمی کوخصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ مالیاتی انتظام وانصرام کومضبوط کرتے ہوئے بجٹ میں اقتصادی استحکام ونمو، غیرترقیاتی اخراجات میں کمی، ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ، عوام دوست پالیسیوں اورملک کی سماجی اوراقتصادی ترقی پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے۔

- Advertisement -

نئے بجٹ میں سماجی شعبہ کی ترقی،مختلف شعبوں میں اصلاحات کے پروگرامزکوآگے بڑھانے اورگورننس ونجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائیگی، علاوہ ازیں حکومت محصولات کی بنیادمیں وسعت، ٹیکس کے شعبہ میں اصلاحات اورٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات کی فراہمی میں اضافہ پربھی اپنی توجہ مرکوز رکھیں گی اوراس حوالہ سے اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔ جاری مالی سال میں محصولات اکھٹاکرنے کی شرح میں اضافہ کے پیش نظر نئے مالی سال میں محصولات کا ہدف تقریباً 7 ہزارارب روپے تک مقررکرنے کاامکان ہے۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی ) کا حجم 800 ارب روپے مقررکرنے کی تجویز دی گئی ہے میں سے 100 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت خرچ ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کی روشنی میں ترقی کی بنیادی ضرورتوں جیسے پانی کے وسائل کو ترقی دینے کو پی ایس ڈی پی میں ترجیح دی گئی ہے ،

اعلی تعلیم کا شعبہ بھی پی ایس ڈی پی کا ترجیحی حصہ ہے، اس کے تحت نوجوانوں کیلئے فنڈز اور وظائف میں اضافہ کیا جائے گا، فزیکل انفراسٹرکچر جیسے روڈز، شاہراہیں اور بندرگاہوں کی تعمیر ہماری تیسری اہم ترجیح ہے، ان شعبوں میں اہم اور کلیدی سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے گا۔ نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں بلوچستان اور نوجوانوں کیلئے کئی سکیمیں شروع کی جا رہی ہیں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے منصوبوں کے علاوہ وزیراعظم میرٹ بیسڈ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت ہونہار طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ایک اور سکیم بھی متعارف کرائی جا رہی ہے جس کے تحت اعلی تعلیمی اداروں کے طالب علم آسان قسطوں پر لیپ ٹاپ خرید سکیں گے، صوبوں کے تعاون سے پیشہ وارانہ تربیت کے 250 انسٹی ٹیوٹ قائم کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ صوبوں کے اشتراک کار سے 250 منی سپورٹس سٹیڈیم بھی تعمیر کئے جائیں گے، چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت مختلف منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے وسائل اور فنڈز مختص کرنے کو یقینی بنایا جائے گا، اسی طرح پرانے گوادر شہر میں بجلی اور پانی کے مسائل کے حل کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ بلوچستان ترقیاتی بجٹ کا اہم ہدف ہے، بلوچستان کو دیگر صوبوں کے مقابلہ میں زیادہ ترقیاتی فنڈز دیئے جا رہے ہیں تاکہ وہاں پر جاری منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے اور نئے منصوبے بھی شروع ہوں۔ سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 50 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے ۔زرائع کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ اوردیگرمتعلقہ وزارتوں اورڈویژنز کی جانب سے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کیلئے تیاریاں مکمل ہیں اوراسے حتمی شکل دی جارہی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=311162

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں