وفاقی حکومت نے تعلیم کے شعبہ کے لئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے مقابلے میں 500 فیصد زائد بجٹ مختص کیا ہے، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کا اے پی پی کو انٹرویو

77

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):وفاقی حکومت نے بجٹ آئندہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لئے 28 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے ، جو مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے آخری سال کی مختص رقم سے تقریبا 500 فیصد زیادہ ہے۔ اتوار کو اے پی پی کے ساتھ اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ اس مختص رقم کے ذریعے تعلیمی میدان میں حقیقی تبدیلی واقع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے حکومت نے اپنے آخری سال میں تعلیم کے شعبے پر 7 4. ارب روپے کی رقم خرچ کی جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے28 ارب روپے مختص کئے جو سابقہ بجٹ سے سو فیصد زیادہ ہے اورسابقہ حکومت کے آخری سال کے مقابلے میں 500 فیصد زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک آئی سی ٹی اسکولوں کی تزئین و آرائش کا تعلق ہے، یہ ایک قومی منصوبہ ہے اور180 تعلیمی اداروں کے لئے سی ڈی ڈبلیو پی نے 6.9 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے آخری سال میں اعلی تعلیم کے لئے 80 ارب روپے مختص کئے جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جامعات کے لئے 124 ارب روپے رکھے ہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے جاری منصوبوں اور ترقیاتی منصوبوں کی گرانٹ بالترتیب 64 ارب اور 18 ارب روپے رہی جبکہ موجودہ حکومت نے بجٹ میں بالترتیب 81 ارب اور 42.5 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت اقتدار میں آئی تو ملک میں 177 ڈگری دینے والی یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے کام کر رہے تھے اور اب یہ تعداد 230 تک جا پہنچی ہے۔ پی ٹی آئی کے دورحکومت میں تعلیمی اداروں میں اندراج میں45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ مالی اعانت کے پروگراموں سے استفادہ کرنے والے طلبا کی تعداد میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، انضمام شدہ فاٹا کے اضلاع اور بلوچستان کے لئے مکمل فنڈڈ اسکالرشپ میں 111 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں میں پی ایچ ڈی فیکلٹی میں 70 فیصد اضافہ ہوا، اسمارٹ کیمپس میں تبدیل ہونے والے اعلی تعلیم کے اداروں کی کل تعداد میں 143 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ 2017 سے لے کر 2022 تک زیادہ قابل فیکلٹی بنانے کے معاملے میں ، پی ایچ ڈی اسکالرز کی کل تعداد میں 557 فیصد اضافے سے بین الاقوامی سطح کی تحقیقی سرگرمیوںکا آغاز ہوگیا ہے ،

بیرون ملک مقیم مکمل فنڈڈ پی ایچ ڈی اسکالرشپ کی تعداد میں418 فیصد اضافہ ، فیکلٹی کی تربیت میں سالانہ مجموعی337 فیصد اضافہ ہوا جن میں تعلیمی درسگاہوں کی ماہراساتذہ بھی شامل ہیں، پی ایچ ڈی اسکالرشپ کی کل تعداد میں 365 فیصد اضافہ اور اعلی تعلیم کے اداروں سے پی ایچ ڈی اسکالرز کی سالانہ تعداد میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔شفقت محمود نے کہاکہ ایچ ای سی کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ معیار ، تحقیق اور گورننس کے شعبوں کو سہولت دی جا سکے۔

اس اضافے سے ایچ ای سی کو ان جامعات کو فنڈ فراہم کرنے میں آسانی ہوگی جو گزشتہ برس انتہائی مشکلات کا شکار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مداخلت کر کے پورے تعلیمی شعبہ کی بحالی کے لئے اور170000 طلبا کو ہنرمند بنانے کے لئے تربیت کی فراہمی کے پیش نظر 10 ارب روپے مختص کئے ہیں۔کوویڈ 19 کی پابندیوں کے باوجود پہلی کھیپ میں30000 سے زائد طلبا ہنر مند بن رہے ہیں جبکہ 43000 مزید نوجوان تربیتی کلاسوں میں داخلہ لے رہے ہیں۔ ہائی ٹیک اور روایتی دونوں طرح کی ٹیکنالوجیوں میں تربیت دینے کے لئے ملک بھر میں 850 سے زیادہ تربیتی ادارے مصروف عمل ہیں۔

نیوٹیک نے پہلی بار ملازمت کی تقرری مراکز کے قیام کا اقدام اٹھایا ہے اور موجودہ قومی مہارت انفارمیشن سسٹم کو قومی روزگار ایکسچینج ٹول (نیکسٹ) کی تعداد کو بڑھایا گیا ہے تاکہ مقامی اور بین الاقوامی روزگار کی منڈیوں میں دستیاب وسائل کے ساتھ ہنر مند افرادی قوت کی طلب اور رسد کے فرق کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اب قومی اور بین الاقوامی دونوں روزگار کی منڈیوں کے آجر پاکستانی ہنر مند افرادی قوت کی مانگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی دارالحکومت کے 60 (شہری اور دیہی) اسکولوں میں گریڈ 6 سے12 کے طلبا کے لئے 200 کلاس روم میں مخلوط ای لرننگ کے لئے ایک پائلٹ پروجیکٹ ٹیلی تعلیم ، نالج پلیٹ فارم اور پی ٹی سی ایل کی شراکت سے شروع کیا گیا ہے۔

روبوٹمیہ ایجوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کے اشتراک سے 30 اسکولوں (شہری اور دیہی) میں گریڈ 9 سے10 کے طلبا کے لئے ایس ٹی ای ایم کی تدریس کے لئے پائلٹ پروجیکٹ کا آغازکر دیا ہے۔ میٹرک کی سطح پر تکنیکی تعلیم متعارف کروائی جارہی ہے اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں تکنیکی لیبارٹریاں قائم کی جارہی ہیں۔ ٹی وی ای ٹی اور باضابطہ تعلیم کو مربوط کرنے اوراسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیرکے 15 منتخب اسکولوں میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جہاں میٹرک کے طلبا کو اسٹیم لرننگ ٹیک اسکیم کے تحت تیسرے مرحلہ میں تربیت کی پیشکش کی جا رہی ہے۔جہاں وہ میٹرک کے ساتھ ساتھ لازمی مضامین کی بنیاد پرجدید ٹیکنالوجیز میں تکنیکی مہارت بھی حاصل کر سکیں گے۔