وفاقی حکومت کی خالص آمدنی کاتخمینہ 11072 ارب روپے، جاریہ اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار286 ارب روپے

18
According to budget documents
According to budget documents

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کی خالص آمدنی کاتخمینہ گیارہ ہزار بہتر (11072) ارب روپے ہے، وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ سترہ ہزار پانچ سو تہتر ارب روپے ہے، جس میں سے آٹھ ہزار دو سو سات (8,207) ارب روپے سودکی ادائیگی کے لیے مختص ہوں گے۔وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب نے منگل کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنے بجٹ تقریر میں کہاکہ وفاقی حکومت کے جاریہ اخراجات کا تخمینہ سولہ ہزار دو سو چھیاسی (16,286) ارب روپے ہے،وفاقی حکومت کے سرکاری ترقیاتی پروگرام کے لیے ایک ہزار (1,000) ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ ملکی دفاع حکومت کی اہم ترین ترجیح ہے اور اس قومی فرض کے لیے دو ہزار پانچ سو پچاس (2,550) ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔ سول انتظامیہ کے اخراجات کے لیے نو سو اکہتر (971) ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔ پنشن کے اخراجات کے لیے ایک ہزار پچپن (1,055) ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بجلی اور دیگر شعبوں کے لیے سبسڈی کے طور پر ایک ہزار ایک سو چھیاسی (1,186) ارب روپے کی رقم مختص کی جا رہی ہے،گرانٹس کی مد میں ایک ہزار نو سو اٹھائیس (1,928) ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں جو بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام ، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے بے ضم شدہ اضلاع وغیرہ کے لیے ہیں۔

کفالت پروگرام کو ایک کروڑ خاندانوں تک پہنچایا جائے گا۔ تعلیمی وظائف پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ تقریبا ایک کروز میں لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ اگلے مالی سال میں بی آئی ایس پی کے لیے سات سو سولہ (716) ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جو کے پچھلے سال کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔ جاریہ اخراجات سے آزاد جموں وکشمیر کے لیے 140 ارب روپے، گلگت بلتستان کے لیے 80 ارب روپے، خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 80 ارب روپے اور بلوچستان کے لیے 18 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔