کوئٹہ۔ 09 اگست (اے پی پی):سابق سینیٹر بیرسٹر نوابزادہ سیف اللہ مگسی نے کہا ہے کہ نولونگ ڈیم کی تعمیر سے جھل مگسی میں زراعت اور لائیوسٹاک ترقی کی راہ پرگامزن ہوں گے،ڈیم سے 47ہزار ایکڑ اراضی قابل کاشت ہوگی بلکہ علاقے کیلئے بجلی بھی پیدا کرے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام نولونگ انٹیگریٹڈ واٹر ریسورس ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر بی آر ایس پی کے ڈاکٹر شاہ نواز، پروجیکٹ ڈائریکٹر یوسف مگسی، ایری گیشن ماہر مسٹر ایلن کلارک و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پروجیکٹ سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نولانگ ڈیم کا رقبہ 3 ہزار 716 ایکڑ ہے جس کی کمانڈ ایریا 47 ہزار ایکڑ ہے ہائیڈرو پاور جنریشن کے تحت 4.4 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، مچھلی افزائش نسل کے ساتھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ سابق سینیٹر نے کہا کہ نولانگ ڈیم کی تعمیر سے مثبت انقلاب آئے گا معاشرے کے ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے، 1960 سے نولونگ گھاٹی دریائے مولہ پر سٹوریج ڈیم کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کے مطالعہ کا مرکز تھی اصل منصوبہ کی فیزیبلیٹی سٹڈی اپریل 1996 میں واپڈا کے پلاننگ اینڈ انویسٹمنٹ ڈویژن نے کی تھی۔
اس موقع پر سابق سینیٹر نے کہاکہ بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں نولونگ ڈیم کی تعمیر سے علاقے میں زراعت اور لائیواسٹاک کے شعبہ جات ترقی کی راہ پرگامزن اور لوگوں کیلئے مواقع پیدا کرنے کا سبب بنے گا ،انہوں نے کہاکہ اس ڈیم سے 47ہزار ایکڑ اراضی قابل کاشت ہونے سے زمینداروں کی مشکلات میں کمی آئے گی وفاقی حکومت کی جانب سے ایسے عوام دوست منصوبوں کیلئے اقدامات قابل ستائش ہے ۔