وفاقی سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی زیر صدارت اجلاس ،ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے لئے معیاری تعلیمی کیلنڈر کی منظوری

132

اسلام آباد۔5نومبر (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محی الدین احمد وانی کی زیر صدارت اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے لئے معیاری تعلیمی کیلنڈر کی منظوری دے دی گئی ، فیصلے کا مقصد امتحانات اور داخلہ کی تاریخوں میں ہم آہنگی اورطلبہ کو داخلہ کے عمل میں درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔ منگل کو جاری پریس ریلیز کے مطابق سیکرٹری تعلیم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بین الصوبائی تعلیمی سیکرٹریز کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد پاکستان کے تعلیمی نظام میں جدید اور اہم تبدیلیاں لانا ہے۔

اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے لئے معیاری تعلیمی کیلنڈر کو منظور کیا گیا۔ اس فیصلے کا مقصد امتحانات اور داخلہ کی تاریخوں میں ہم آہنگی لاتے ہوئے طلبہ کو داخلہ کے عمل میں درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔‎نئے تعلیمی کیلنڈر کے تحت تمام تعلیمی بورڈز اپنے سالانہ امتحانات مارچ میں منعقد کریں گے اور نتائج جولائی کے آخر تک جاری ہوں گے جس سے طلبہ کو کالج اور یونیورسٹی میں بروقت داخلہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ فیصلہ ملک بھر میں تعلیمی اداروں کے لئے ایک نیا اور زیادہ مؤثر نظام قائم کرے گا

جو طلبہ کی تعلیم کے سفر کو آسان بنائے گا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے اس تبدیلی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے تعلیمی نظام کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، تعلیمی کیلنڈر کو معیاری بنانے سے ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ طلبہ بغیر کسی دشواری کے اعلیٰ تعلیم کے سفر کو جاری رکھ سکیں گے، یہ نیا ڈھانچہ نہ صرف داخلے کے عمل کو آسان بنائے گا بلکہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔

معیاری تعلیمی کیلنڈر کا مقصد امتحانی شیڈیول اور داخلہ کے دورانیے میں پائی جانے والی بے ترتیبیوں کو دور کرنا ہے جو پہلے طلبہ کے لئے تاخیر اور مشکلات کا باعث بنتی تھیں، اس عمل کو یکجا کرنے سے حکومت ایک ایسا تعلیمی ماحول تخلیق کرنے کی خواہشمند ہے جو طلبہ کے لئے زیادہ دوستانہ اور مؤثر ہو۔وفاقی وزارت تعلیم، آئی بی سی سی اور صوبائی تعلیمی بورڈز کے اشتراک سے نئے کیلنڈر کے نفاذ کی نگرانی کرتی رہے گی اور طلبہ کے لئے تعلیمی معیار اور معاونت کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرے گی۔یہ اقدام پاکستان کے تعلیمی نظام کو جدید بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ اس کا مثبت اثر ملک بھر کے طلبہ اور تعلیمی اداروں پر پڑے گا۔