وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت اور پی این سی اے کے زیر اہتمام ’’کام کی جگہ پر ہراسانی: اقسام اور اثرات‘‘کے موضوع پر آرٹ نمائش

164

اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپا) نے پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) کے اشتراک سے ’’کام کی جگہ پر ہراسانی: اقسام اور اثرات‘‘ کے موضوع پر ایک آرٹ نمائش کا کامیاب انعقاد کیا۔ یہ تقریب اسلام آباد میں پی این سی اے میں منعقد ہوئی جس میں پاکستان بھر کے طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کی نمائش کی گئی، جنہوں نے اپنے فن کے ذریعے کام کی جگہ پر ہراسانی، اس کی مختلف اقسام اور اس کے افراد اور معاشرے پر گہرے اثرات کو اجاگر کیا۔ فوسپا نے صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کی 16 روزہ مہم کے ایک حصے کے طور پر پاکستان بھر کے بیچلرز، ماسٹرز اور کالج کے طلبہ کے لئے ایک آرٹ مقابلے کا اہتمام کیا۔

اس نمائش میں ایسے فن پاروں کو پیش کیا گیا جو کام کی جگہ پر ہراسانی کے چیلنجز اور مزاحمت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس تقریب میں فوسپا کے ملک گیر آرٹ مقابلے کے فاتحین کو اعزازات سے نوازا گیا، جن کے فن پارے تخلیقی صلاحیت، جذباتی گہرائی، اور تبدیلی کے پیغام کی وجہ سے نمایاں ہوئے۔نمائش میں معزز مہمان وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار، سیکرٹری نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن حسن ناصر جامی ، ڈائریکٹر جنرل، پی این سی اے ایوب جمالی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب میں حسن ناصر جامی نے کہا کہ یہ نمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ آرٹ آگاہی پیدا کرنے اور تبدیلی لانے میں کس قدر مؤثر ہے، ان نوجوان فنکاروں کی تخلیقی صلاحیت اور ہمت ہمیں اس ذمہ داری کی یاد دلاتی ہے کہ ہمیں کام کی جگہ پر ہراسانی کا خاتمہ کرنا ہے اور ہر ایک کے لیے وقار کو یقینی بنانا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے ایوب جمالی نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی این سی اے کو فوسپا کے ساتھ اس اہم تقریب کے انعقاد پر فخر ہے، آرٹ سرحدوں سے ماورا ہوتا ہے اور ایسے انداز میں بات کرتا ہے جو الفاظ نہیں کر سکتے۔یہ تقریب طلبہ، اساتذہ، اور سول سوسائٹی کے اراکین سمیت متنوع حاضرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہی جو ان فن پاروں میں پیش کئے گئے اثر انگیز بیانیوں سے جڑنے اور انہیں سراہنے کے لئے اکٹھے ہوئے۔