وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت بلوچستان کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں تیز ترین انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبوں کا آغاز، یونیورسل سروس فنڈ اور یوفون/پی ٹی سی ایل کے درمیان معاہدے پر دستخط

104
وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت بلوچستان کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں تیز ترین انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبوں کا آغاز، یونیورسل سروس فنڈ اور یوفون/پی ٹی سی ایل کے درمیان معاہدے پر دستخط
وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت بلوچستان کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں تیز ترین انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبوں کا آغاز، یونیورسل سروس فنڈ اور یوفون/پی ٹی سی ایل کے درمیان معاہدے پر دستخط

اسلام آباد۔2اپریل (اے پی پی):وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کے تحت بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تیز ترین انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبوں کا عملی طور پر آغاز کردیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جنوبی بلوچستان کیلئے 2 ارب روپے سے زائد مالیت سے براڈ بینڈ سروس کی فراہمی کے منصوبے کی شروعات کی گئی ہے۔ منصوبے سے تربت، کیچ ،دشت،پنجگور اور اطراف کے 23 ہزار 964 مربع کلومیٹر علاقے میں306 پسماندہ دیہاتوں کے 3 لاکھ 40 ہزار سے زائد رہائشی افراد مستفید ہوں گے۔

معاہدے کی تقریب جمعہ کو یونیورسل سروس فنڈ کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق، وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، سیکرٹری آئی ٹی شعیب احمدصدیقی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ معاہدے پر وزارت آئی ٹی کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حارث محمود چوہدری اور یوفون/پی ٹی سی ایل کے قائم مقام چیف ایگزیکٹیو ندیم خان نے دستخط کئے۔

تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہونے کیلئے صوبہ بلوچستان کے میرے اپنے لوگوں کیلئے شروع ہونے والے اس منصوبے کا حصہ بننا ان کیلئے باعث مسرت اور فخر کی بات ہے۔

سید امین الحق کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ڈیجیٹل پاکستان ویژن میں پورے پاکستان خاص طور پر بلوچستان کو ڈیجیٹل نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی خصوصی ہدایت شامل ہیں پھر زبیدہ جلال کی گزارش کے بعد ہمارے لیئے ضروری تھا کہ تربت، کیچ، دشت اور اطراف کے اضلاع کے عوام کیلئے ہمارے پلان میں پہلے سے شامل پراجیکٹ کو تیزی سے فائنل کرتے ہوئے اس پر کام کا آغاز کرایا جائے، آج کی تقریب اسی سلسلے کی کڑی ہے۔وفاقی وزیر کے مطابق آئندہ ڈھائی سے تین سالوں میں بلوچستان کی 60 سے 80 فیصد آبادی کو موبائل فون اور انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے 9 ارب روپے سے زائد کے درجنوں منصوبوں پر کام جاری ہے۔

جبکہ نوجوانوں کی تربیت اور انھیں ہنر مند بنانے کے کئی منصوبے ہیں ۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور استعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ڈیجیٹل دنیا سے بلوچستان کو منسلک کرنے اور روزگار اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوادر سے لے کر چاغی، نوشکی، مستونگ، قلات بلکہ ہر اس علاقے میں فائبر آپٹیکل کیبل بچھانے اور براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کا منصوبہ شروع کررہے ہیں جہاں نیٹ ورکنگ کمزور یا بالکل بھی دستیاب نہیں ہے۔

آج کی یہ تقریب 2 ارب روپے کے ہمارے اس منصوبے کی کڑی ہے جس کے ذریعے 18 ماہ کی مختصر مدت میں ضلع کیچھ کے 23 ہزار 964 مربع کلومیٹر کے علاقوں میں تیز ترین انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔سید امین الحق نے کہا کہ بلوچستان کے دو ہزار سے زائد علاقوں اور20 لاکھ کی آبادی کو یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے 09 ارب روپے کی لاگت سے ہائی سپیڈ تھری جی فور جی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی فراہمی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

جنوبی بلوچستان کیچ، پنجگور، گوادر، چاغی، نوشکی، بولان، مستونگ، زیارت اور نصیرآباد میں پراجیکٹ شروع ہوچکے ہیں اور مختلف مراحل میں ہیں۔ کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں ایک ماہ کے اندر منصوبے شروع ہوجائیں گے۔انھوں نے مزید بتایا کہ صوبے کی تین بڑی شاہراہوں مکران کوسٹل ہائی وے، این ایچ 25چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ اور این اے50 کوئٹہ ڑوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ پرموبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے منصوبے پر 50 سے 75 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

یہ منصوبے مکمل ہونے پر 1780 کلومیٹر شاہراہوں پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔کوئٹہ تفتان 500 کلومیٹر طویل شاہراہ پر موبائل فون سروس کی فراہمی پر اگلے ماہ کام شروعکردیاجائیگا۔بلوچستانمیں نوجوانوں کو ڈی جی سکلز اور ورچوئل یونیورسٹی کے پروگرامز کی مدد سے تربیت فراہم کی جارہی ہے۔

صوبے کے تقریبا 25ہزار نوجوانوں کو ڈی جی سکلز کے ذریعے فری لانسنگ سمیت مختلف کورسز کرائے جاچکے ہیں۔ اسی طرح ورچوئل یونیورسٹی کے ذریعے 9 اضلاع میں آف لائن سینٹرز بھی قائم کیے جارہے ہیں جہاں ہزاروں طلبہ کیلئے انٹرنیٹ کے بغیر تربیتی کورسز کرانے کی سہولت دستیاب ہوگی۔ بلوچستان میں کوئٹہ، خضدار، تربت اور گوادر میں چار نئے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کیے جارہے ہیں جہاں کرائے کی مد میں حکومت 25فیصد سبسڈی اور دیگر سہولیات دے گی۔

وفاقی وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ بلوچستان کیساڑھے 3 ہزار طلبہ کو 6 مہینے کی انٹرن شپ(فی ماہ 20 ہزار روپے ) کے منصوبے پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل انکیوبیشن سینٹرز کینئے کیمپس بھی کھولے جائیں گے۔ اگنائٹ کے ذریعے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں بلوچستان کے نوجوانوں کوخاطر خواہ پراجیکٹس دیے گئے ہیں۔سید امین الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنے دل میں کسی قسم کے خدشات اور مایوسی کو جگہ نہ دیں ہم بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان اس معاملے میں بالکل کلیئر ہیں کہ بلوچستان کی ترقی کے بغیر پاکستان کی تعمیر و ترقی کا خواب ادھورا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میری ہدایت پر وفاقی سیکریٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی اور ہماری وزارت کے ماتحت تمام اداروں کے سربراہان نے گذشتہ دنوں کوئٹہ کا دورہ کیا اور بلوچستان حکومت کو اپنے ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاعی پیداوار محترمہ زبیدہ جلال نے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور اس کی عوام کیلئے وزارت آئی ٹی کے منصوبے ڈیجیٹل پاکستان کی روح کے مطابق صوبے کی پسماندگی کو دور کرنے اور انہیں جدید دنیا کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کی راہ فراہم کریں گے۔

زبیدہ جلال نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ تربت، پنجگور اور کیچ کے منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا اور میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ ان علاقوں کے نوجوان اپنے پیشہ وارانہ ہنر، صلاحیتوں اور آئی ٹی کی قابلیت کے حوالے سے پاکستان کے کسی بڑے شہر کے نوجوانوں سے آپ کو کم نظر نہیں آئیں گے۔

تقریب سے یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو حارث محمود چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے منصوبے کی تفصیلات سے آگا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر آئی ٹی کی ہدایت پر ہمارا فوکس ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں رابطوں کی فراہمی ہے اس ضمن میں یونیورسل سروس فنڈ نے گذشتہ دو سال میں 21 ارب روپے سے زائد کے پراجیکٹس شروع کررکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک شفاف ٹینڈر پراسیس کے ذریعے یوفون نیٹ ورک کو یہ پراجیکٹ تفویض کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں مواصلاتی رابطوں کے ہمارے تمام منصوبوں کا مقصد بھی صوبے کے لاکھوں افراد کی زندگیوں میں آسانی لانا ہے۔ یوفون اور پی ٹی سی ایل کے قائم مقام سی ای او اور گروپ سی ایف او، ندیم خان نے کہا، "یوفون ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کے لئے پرعزم ہے۔

ہمارا عزم ہے کہ اس علاقے میں 306 دیہاتوں اور اطراف کے علاقوں میں ٹیلی کمیونیکشن کی خدمات فراہم کی جائیں۔ یہ خواب یو ایس ایف کے تعاون کے بغیر کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہ ہوپاتا جو پاکستان کے دور دراز علاقوں میں کنکٹیوٹی کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔