وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت نے نیشنل ٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام کا آغاز کر دیا

42

اسلام آباد۔8جولائی (اے پی پی):وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت نے منگل کو نیشنل ٹریننگ آف ٹرینرز (ٹی او ٹی) پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دیا جو پاکستان میں نان فارمل ایجوکیشن کو ایک مستند اور مستقل تعلیمی دھارے کے طور پر مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔پاکستان میں لاکھوں بچے، نوجوان اور بالغ افراد غربت، فاصلے یا عمر کی زیادتی کے باعث رسمی تعلیم سے محروم رہ گئے ہیں۔ نان فارمل ایجوکیشن ان افراد کو لچکدار اور کمیونٹی پر مبنی مراکز کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے کا دوسرا موقع فراہم کرتی ہے جہاں انہیں بنیادی خواندگی، تحریر و ریاضی کی مہارتیں سکھائی جاتی ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری تعلیم ندیم محبوب نے کہا کہ ملک کے 2 کروڑ 50 لاکھ سے زائد سکول سے باہر بچوں کو تعلیم سے جوڑنے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ نان فارمل ایجوکیشن کو ایک مستقل، مؤثر اور قیمتی تعلیمی راستہ تسلیم کرنا بھی نہایت اہم ہے۔انہوں نے کہاکہ نان فارمل ایجوکیشن وقتی حل نہیں بلکہ ہمارے تعلیمی نظام کا ایک ناگزیر حصہ ہے، اسی لئے وزارت نے بجٹ میں اضافے، اساتذہ کی بھرتی، تربیت، جائزہ نظام، مانیٹرنگ اور پالیسی اصلاحات جیسے اہم شعبوں میں اقدامات کا آغاز کیا ہے تاکہ اس نظام کو دیرپا بنیادوں پر فروغ دیا جا سکے۔

یہ ٹی او ٹی پروگرام پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای) کی سربراہی میں اور جائیکا کے تکنیکی تعاون سے جاری ہے جس میں چاروں صوبوں سے ماسٹر ٹرینرز کو منتخب کیا گیا ہے جو آگے چل کر اپنے اپنے علاقوں میں اس تربیت کو اساتذہ تک پہنچائیں گے۔ تربیت کا مرکز ایسے عملی طریقے ہیں جو مختلف عمر اور تعلیمی سطح کے طلبہ کو سکھانے، تیز رفتار سیکھنے، کمیونٹی کی شمولیت، اور ای۔تعلیم پورٹل و NFEMIS جیسے ڈیجیٹل ٹولز کے استعمال پر مبنی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پائی ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے کہاکہ ہم ان افراد میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جو اس مشن کو آگے بڑھائیں گے، یہاں موجود ہر ٹرینر کے پاس ان افراد کے لئے سیکھنے کے دروازے کھولنے کی طاقت ہے جو تعلیمی نظام سے باہر رہ گئے تھے۔

این سی ایچ ڈی، بی ای سی ایس، این ای ایف، اوپن یونیورسٹی اور دیگر شراکت دار اداروں کے رہنماؤں نے نان فارمل ایجوکیشن اساتذہ کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور شمولیتی تعلیم کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔گلگت بلتستان سے آئی ہوئی ٹرینر شازیہ بانو نے کہاکہ اس تربیت نے مجھے اعتماد دیا ہے جس کے ذریعے میں اپنے علاقے کے ان بچوں اور بڑوں کی مدد کرسکوں گی جو کبھی سکول نہیں جا سکے۔بلوچستان سے شریک اسداللہ خان نے کہاکہ یہ تربیت ان لوگوں کے لئے نئی امید اور نیا آغاز ہے جو معاشرتی طور پر پیچھے رہ گئے۔

اس موقع پر این سی ایچ ڈی، این ای ایف، ایف ڈی ای، بی ای سی ایس، این آئی ای ٹی ای، جائیکا اور اور سیکرٹری ڈیلیوری یونٹ (ایس ڈی یو ) کے نمائندگان نے شرکت کی اور نان فارمل تعلیمی نظام کو مربوط اور پائیدار بنیادوں پر مضبوط بنانے کے لئے تعاون کا اظہار کیا۔اختتام پر سیکرٹری تعلیم ندیم محبوب نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ ہم مسلسل سرمایہ کاری، پالیسی اصلاحات اور شراکت داری کے ذریعے یہ یقینی بنائیں گے کہ پاکستان کے ہر فرد کو سیکھنے، ترقی کرنے اور ملک کی خدمت کا موقع میسر آئے۔