اسلام آباد ۔ 17 فروری (اے پی پی) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان تاریخی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان نئے اقتصادی دور کا آغاز ہو گا، سعودی توانائی کمپنی کا پاکستان میں دلچسپی لینا خوش آئند ہے، سعودی عرب متبادل توانائی کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے۔ چین،جاپان،ترکی ،ملائشیاء اور دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں،برآمدات میں جلد نمایاں اضافہ ہوگا۔پاکستان میں توانائی کے شعبے میں 50 تا 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، آئندہ دس سال کے دوران متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار (انرجی مکس) کو 17 فیصد تک بڑھایا جائے گا جو اس وقت 4 فیصد ہے۔ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان اوردورہ کے موقع پر ہونے والے سمجھوتوں سے پاکستان کے متعلق دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا اور دنیا بھرکے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کریں گے۔ تیل صاف کرنے اور پیٹروکیمیکل سمیت قابل تجدید توانائی کے علاوہ دیگر منصوبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ اتوار کو یہاں سرمایہ کاری بورڈ میں اعلی سطح کے سعودی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا یہ تاریخی دورہ ہے اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ جائیں گے اور نئے اقتصادی باب کا آغاز ہو گا۔وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرے گا،پاکستان میں توانائی کی مد میں درآمدات سب سے زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی توانائی کمپنی کا پاکستان میں دلچسپی لینا خوش آئند ہے،سعودی عرب متبادل توانائی کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں 50 تا 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، آئندہ دس سال کے دوران متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار (انرجی مکس) کو 17 فیصد تک بڑھایا جائے گا جو اس وقت 4 فیصد ہے۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں 35 تا 40 ارب ڈالر جبکہ ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن کے شعبوں کی اپ گریڈیشن میں بھی 15 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ انرجی مکس سے مستقبل میں بجلی کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں گی جس سے قومی معیشت کی ترقی ہو گی۔ بجلی کی قیمتیں کم ہونے سے ہماری برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا، سعودی سرمایہ کاری سے برآمدات بڑھیں گی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامت کر رہی ہے اور بجلی کے شعبہ میں پیداوار اور ڈسٹری بیوشن کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی پیش کش کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ پاکستان سے نہ صرف سعودی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا بلکہ اس سے دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کا بھی اعتماد بحال ہونے سے سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے سے سرمایہ کاری کے نئے باب کھلیں گے،وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے،چین،جاپان،ترکی ،ملائشیاء اور دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں،برآمدات میں جلد نمایاں اضافہ ہوگا۔عبدالرزاق دائود نے کہا ہے موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ملک میں سرمایہ کاری کا منظر نامہ تبدیل ہورہا ہے،چین،جاپان،ترکی ،ملائشیاء اور دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں،توقع ہے کہ برآمدات میں جلد نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ویژن کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے،سعودی عہد کے دورے سے سرمایہ کاری کے نئے باب کھلیں گے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب متبادل توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا اور وہ نیشنل گریڈ کی ٹرانسمیشن لائنز کے اپ گریڈیشن میں سرمایہ کاری کا بھی خواہاں ہے ، پاکستان سعودی سپریم کونسل کے ہونے والے اجلاس میں متعدد منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوگی جس میں خاص طور پر توانائی ، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے آئل ریفائنری گودار میں لگائی جائے گی جس سے پٹرولیم اور توانائی کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی،اس کے علاوہ سرمایہ کاری فورم کے قیام بارے بھی بات چیت ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین / وزیر مملکت ہارون شریف نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان اور ان کے دورے میں ہونے والے سمجھوتوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ان سے پاکستان سے متعلق دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا اور دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی چار اہم یادداشتوں پر بھی دستخط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تیل صاف کرنے اور پیٹروکیمیکل کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے جس پر پاکستان کی جانب سے وزارت پیٹرولیم اور سعودی عرب کی وزارت توانائی، صنعت اور معدنیاتی وسائل کی جانب سے دستخط کئے جائیں گے۔ سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر سعودی عرب کی وزارت توانائی، صنعت اور معدنیاتی وسائل اور پاکستان کے وزیر توانائی کی جانب سے دستخط کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معدنیاتی وسائل کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر وزارت پٹرولیم اور سعودی عرب کی وزارت توانائی، صنعت اور معدنیاتی وسائل کی جانب سے دستخط کئے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ سعودی فنڈ برائے ترقی کی جانب سے بھی پاکستان کے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے بھی مفاہمت کی کئی یادداشتوں ( ایم او یوز) پر دستخط کئے جائیں گے۔