اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کی سکیورٹی پر جائزہ اجلاس ہر ماہ منقعد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے یہ فیصلہ جمعہ کو سی پیک منصوبوں پر سکیورٹی کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت خارجہ، سیکرٹری وزارت داخلہ، سیکرٹری وزارت اطلاعات اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے سی پیک پراجیکٹس پر سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے سکیورٹی میں پاکستان کی طرف سے اکثر مینٹگ نہیں کی گئیں۔ انہوں نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر اپنے اجلاس باقاعدگی سے بلائیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کو اپنے مقرر کردہ کردار اور مقاصد کے مطابق کام کرنا چاہیے تاکہ حکومت کو سکیورٹی چیلنجز کا گہرائی سے اندازہ لگایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنانے کہ نوجوان نسل سماجی و اقتصادی ترقی کے عمل میں خاص طور پر پاکستان کے کم ترقی یافتہ خطوں میں اجنبی نہ ہوں۔ مزید برآںوفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کے خلاف پروپیگنڈہ پاکستان کے کم ترقی یافتہ خطوں کے لوگوں کو مثبت سماجی اقتصادی خارجیوں سے انکار کرنے کی کوشش ہے جو ان منصوبے سے پیدا ہوں گی۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر نے سماجی و اقتصادی سطح پر بڑے پیمانے پر لوگوں کو ترقی کے عمل میں شامل کرنے اور اس عمل میں شراکت داری قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ خیال رہے کہ کراچی میں ہونے والے حالیہ واقعے کے بعد حکومت نے ملک بھر میں کام کرنے والے چینیوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔