
پشاور۔09مارچ (اے پی پی)وفاقی وزیربرائے مواصلات مرادسعید نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں تھری جی اورفورجی نیٹ ورک کاافتتاح حکومت کی جانب سے قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے، تھری جی اور فور جی سروس سے قبائلی علاقے دنیا کے ساتھ منسلک ہو گئے، پی ٹی آئی حکومت قبائلی عوام سے کئے گئے وعدوں کوترجیحی بنیادوں پرپوراکریگی،وزیرستان کے قبائلی لوگوں کو ہسپتالوں میں مفت طبی سہولیات کے ساتھ صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کوبھی یقینی بنایاجائیگا۔عمران خان وزیرستان کے عوام کا درد رکھتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان وزیرستان کے مسائل کے حل کےلئے پر عزم ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میران شاہ کے یونس خان کرکٹ سٹیڈیم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان نے بھی خطاب کیا۔۔انہوں نے کہا کہ ۔۔ وفاقی وزیرمرادسعید نے کہا کہ جب بھی دشمن کی جانب سے ملک کو چیلنج کیا گیا تو قبائلی عوام نے ہمیشہ اپنی بہادرا فواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوگئے،قبائلی عوام ملکی سرحدوں کے محافظ ہیں ۔انہوںنے کہاکہ شمالی وزیرستان میں تھری جی اورفورجی نیٹ کاافتتاح حکومت کی جانب سے قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے ایک اوروعدے کی تکمیل ہے۔انہوںنے کہاکہ شمالی وزیرستان میں ہرخاندان کوصحت انصاف کارڈ کی فراہمی کویقینی بنایاجائیگا،ہم آج وزیرستان کے عوام کےلئے بہترین پیکج لے کر آئے ہیں، عمران خان واحد شخص تھے جنہوں نے افغانستان پر امریکی حملے کی مخالفت کی، عمران خان کا نظریہ ہے کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں بلکہ مذاکرات سے حل ہوناچاہئے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محمودخان نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کو جوابدہ ہے اور عوام کو درپیش مسائل کے خاتمے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر اشد ضرورت کے حامل ترقیاتی پیکج کا اعلان بھی کیا جس میں تھری جی او فور جی سروس کا افتتاح ، ضم شدہ اضلاع کے تمام لوگوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی بھی شامل ہے۔ صحت انصاف کارڈ کے ذریعے ہر خاندان سالانہ 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کی علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکے گا۔وزیراعلی نے اس موقع پر نادار اور مستحق خاندانوں میں صحت انصاف کار ڈ تقسیم بھی کئے۔انہوں نے ہسپتالوں، سکولوں، مساجد ، بازاروں،اور تبلیغی مراکز کی سولرائزیشن کرنے کے حکومتی عزم کا اظہار بھی کیااور یقین دلایا کہ بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وہ پیسکو حکا م کے ساتھ دوبارہ اجلاس کریں گے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر رزمک اور شوال کو بطور رسیاحتی سپاٹ متعارف کرانے کا اعلان بھی کیا ۔ وزیراعلی محمودخان نے کہاکہ ان کی حکومت پشتون کی حکومت ہے اور پشتونوں کے مسائل سے بخوبی آگا ہ ہے ۔ انہوں نے کہا بعض نام نہاد سیاسی لیڈر پشتونوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پشتونوں کی برائے نام سیاسی قیادت کی بدترین حکمرانی نے پشتونوں کو کچھ نہیں دیا ۔ ان لوگوں نے عوام کی فلاح کیلئے ڈیلیور نہیں کیا ۔ ان مفاد پرست سیاستدانوں کے کارنامے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں اور پشتونوں نے انہیں سیاست کے میدان سے باہر پھینک دیا ہے ۔ وزیراعلی نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے فراہم کئے جانے والے وسائل اور پیکجز مکمل طورپراور شفاف طریقے سے نئے اضلاع کی فلاح و ترقی کیلئے ہی خرچ کئے جائیں گے ۔ وہ بذات خود ایک ایک پائی کی نگرانی کر رہے ہیں ۔انہوں نے یقین دلایاکہ نئے اضلاع میں فلاحی اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے لوگوں کے تحفظات خود دور کریں گے اور گھروں سے دربدر لوگوں کو دوبارہ ان کے گھروں میں واپس لائیں گے ان کی حکومت کرپشن اور بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کا خاتمہ کرے گی اور بدعنوان سرگرمیوں کے خلاف کاروائی کرے گی ۔ وزیراعلی نے یقین دلایا کہ وہ اپنے اگلے دورے کے دوران میڈیکل کالج، کیڈٹ کالج، یونیورسٹی اور چند دیگر ترقیاتی سرگرمیوں کا افتتاح کریں گے ۔ انہوں نے سپین سے شیوا 54 کلومیٹر طویل روڈ کی تعمیر وبحالی کا بھی اعلان کیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے سیاحت کی ترقی اور فروغ کیلئے ترقیاتی پلان کا یقین دلایا۔ انہوں نے بکا خیل آئی ڈی پیز کیمپ کے پرائمری سکول میں بچوں کی یونیفارم کیلئے 5 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ وزیراعلی نے اس موقع پر چند دن پہلے دھماکے کے نتیجے میں شہدا اور زخمیوں کیلئے معاوضے کے چیک بھی تقسیم کئے ۔8 شہدا کیلئے فی کس تین لاکھ روہے جبکہ 20 زخمیوں کیلئے فی کس ایک لاکھ روپے کے چیک دیئے گئے۔ اسی طرح انہوں نے بارشوں سے متاثرہ افراد کو تباہ شدہ گھروں کی بحالی کیلئے معاوضے کے چیک تقسیم کئے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر ہیڈ کوارٹر ہسپتال میران شاہ کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے مریضوں سے علاج معالجے کی سہولیات سے متعلق دریافت کیا ۔ انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ قبل ازیں میران شاہ پہنچنے پر وزیراعلی کا سیاسی و عسکری اعلی حکام اور قبائلی عمائدین نے پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعلی کو ڈویژن ہیڈکوارٹر میں امن و عامہ کی صورتحال اور نئے اضلاع کی انٹی گریشن کے سلسلے میں سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ بھی دی گئی ۔