اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):کلی معیشت کے استحکام کیلئے قائم مشاورتی گروپ نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی توثیق کرتے ہوئے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاہے کہ حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے نئے اقدامات پائیدار میکرو اکنامک استحکام کے طریقہ ہائے کار کے مطابق ہیں۔مشاورتی گروپ کا اجلاس جمعہ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقدہوا۔
اجلاس میں سابق گورنرز سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین اور سید سلیم رضا، وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر ندیم الحق، پروفیسر آف اکنامکس ڈاکٹر راشد امجد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر راشد امجد اور دیگر بھی شریک تھے ۔
عابد قیوم سلیری، کنٹری ڈائریکٹر آئی جی سی ڈاکٹر اعجاز نبی اورثاقب شیرانی نے اجلاس میں ورچوئل شرکت کی ۔ مشاورتی گروپ نے عام آبادی پر بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی توثیق کی۔
تمام اراکین نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت کی طرف سے شروع کیے جانے والے نئے اقدامات پائیدار میکرو اکنامک استحکام کے طریقہ ہائے کار کے مطابق ہیں۔مشاورت گروپ نے تسلیم کیا کہ عالمی افراط زر کے رجحانات نے پاکستان سمیت پوری دنیا پر ناموافق اثرات مرتب کیے ہیں۔
گروپ نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر جامع غور و خوض کیا۔ ان اقدامات کا مقصد خاص طور پر معاشرے کے درمیانی اور نچلے معاشی طبقے کی معاشی مجبوریوں کو دور کرنا ہے۔ مہنگائی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے گروپ کے اراکین کی جانب سے انتہائی قابل عمل اور عملی اقدامات کی جانچ پڑتال کی گئی ہے اوراس پر مزید غور کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔