وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ، آئندہ خریف سیزن سے پہلے کسانوں کوڈی اے پی کے لیے سبسڈی کی فراہمی کا منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت

114

اسلام آباد۔9مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے وزارت صنعت وپیداوار کو وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی مشاورت سے آئندہ خریف سیزن سے پہلے کسانوں کوڈی اے پی کے لئے سبسڈی کی فراہمی کا منصوبہ مرتب کرنے اور بلوچستان کی حکومت کو فلور ملوں کو روزانہ گندم کی فراہمی کو برقرار رکھتے ہوئے آٹے کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے یہ ہدایات قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں جو بدھ کویہاںوزارت خزانہ میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزراء سید فخر امام، سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ، سیکرٹری وزارت تجارت، سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار، صوبائی چیف سیکرٹریز، اقتصادی مشیر خزانہ ڈویژن، چیف شماریات دان، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن، چیئرمین اوگرا، ممبر کسٹمز ایف بی آر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آبادکیپٹل ٹیریٹری اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیرنے اجلاس کے شرکاء کو صارفین کیلئے قیمتوں کے ہفتہ وارحساس اشاریہ بارے بریفنگ دی اوربتایا کہ گزشتہ ہفتہ ایس پی آئی میں 0.04 فیصد کا معمولی اضافہ ہواہے جوپیوستہ ہفتہ میں 0.51 فیصدتھا،انہوں نے بتایا کہ کھانے پینے کی 33 اشیاء نے ایس پی آئی میں 0.32 فیصد اضافہ کیا، جب کہ 18 نان فوڈ آئٹمز کی وجہ سے اس میں 0.28 فیصد کی کمی ہوئی۔

گزشتہ ہفتے 19 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ 13 اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی جس سے ایس پی آئی میں 1.16 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اجلاس کوبتایاگیا کہ ٹماٹر، انڈے، ہائی اسپیڈ ڈیزل، پٹرول سپر، لہسن، دال مونگ، دال مسور، پیاز، آٹے کا تھیلا، چینی، آلو، دال ماش، گڑ اور مرچ پاؤڈر کی قیمتوں میں اس دوران کمی آئی ہے۔ پیاز کی قیمتیں 3 سال پہلے کی قیمتوں کے مقابلے میں سب سے کم ہیں۔

اجلاس کے شرکاء کو آٹے کی قیمتوں پربھی بریفنگ دی گئی ۔ وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کے سیکرٹری نے گندم کے ذخائر اور مستقبل کی ضروریات اور ملک میں گندم کی پائیدار دستیابی کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیرخزانہ نے بلوچستان کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ فلور ملوں کو روزانہ گندم کی فراہمی کو برقرار رکھتے ہوئے آٹے کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنائیں۔ وزیر خزانہ نے متعلقہ حکام کو گندم کے ذخائر کا باریک بینی سے تجزیہ اور تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کی۔اجلاس کے شرکاء کوملک میں چینی کی قیمتوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

سیکرٹری وزارت صنعت وپیداوارنے شرکاء کو قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے چینی کے اسٹریٹجک ذخائر کے قیام میں پیش رفت پربریفنگ دی اور بتایا کہ چینی کی قیمت 89 روپے فی کلوہے اورا س میں 0.3 فیصدکی کمی ہوئی ہے ۔شرکاء کو ملک میں دالوں کی قیمت پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ چنے کی دال کی قیمتوں میں استحکام ہے جبکہ مونگ کی دال کی قیمت میں گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران 6 روپے,دال ماش 3 روپے اوردال مسورکی قیمت میں 2 روپے فی کلوگرام کی کمی ہوئی ہے۔

اجلاس کوبتایاگیا کہ کہ انڈوں کی قیمتوں میں 10 روپے تک کمی ہوئی۔ گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران فی درجن 32 روپے اور مجموعی طور پر انڈے، پیاز، آلو اور ٹماٹر کی مارکیٹ سپلائی میں بہتری آئی ہے۔ آلو کی قیمت میں چھ ہفتوں کے دوران 4 روپے فی کلو کمی ہوئی ہے۔ اجلاس کوبتایاگیا کہ رسدمیں رکاوٹ کے باعث چکن کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ رکاوٹیں چکن کی مانگ میں اچانک اضافے سے منسلک ہیں۔ لیکن مستقبل قریب میں چکن کی قیمتیں معمول پر آ نے کویقینی بنایاگیاہے۔ اجلاس میں پام آئل اور سویابین کی قیمتوں کاجائزہ لیاگیا، سیکرٹری وزارت صنعت وپیداوارنے خوردنی تیل کے دستیاب ذخائر بارے آگاہی دی ۔

وزیر خزانہ نے ان مصنوعات کی درآمد پر انحصار کو کم کرنے اوراس کے متبادل ذرائع کاجائزہ لینے کی ہدایت کی انہوں نے طلب کو پورا کرنے کے لیے سٹریٹجک منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیرخزانہ کوبتایاگیاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے سویا بین اور پام آئل کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ اجلاس میں کھاد کی صورتحال کابھی جائزہ لیاگیااور بتایا گیا کہ ملک میں کھاد اور یوریا کی کوئی کمی نہیں ہے وزیرخزانہ نے وزارت صنعت وپیداوار کو وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی مشاورت سے آئندہ خریف سیزن سے پہلے کسانوں کوڈی اے پی کے لیے سبسڈی کی فراہمی کا منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

وزیرخزانہ نے وزارت تجارت کو آلو کی قیمت کے تعین کے لیے ایک قابل عمل منصوبہ اوروزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو بروقت فیصلہ سازی کیلئے بڑی اور چھوٹی فصلوں کے حوالہ سے پیشن گوئی یونٹ بنانے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر خزانہ نے ضروری اشیاء کی قیمتوں کو کامیابی سے مستحکم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی ہموار فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو سراہا۔