وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اورالیکٹرک وھیکل پالیسی کی منظوری دیدی

55

اسلام آباد۔16دسمبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اورالیکٹرک وھیکل پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے مقامی سطح پرموبائل فون کی تیاری کے شعبہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ریٹیلرزکیلئے مینوفیکچرنگ پر4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کوختم کرنے کی منظوری دیدی ہے، علاوہ ازیں مقامی طورپرموبائل فونزکی تیاری پرسیلزٹیکس کوختم کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی جس کیلئے طریقہ کاروزارت خزانہ سے مشاورت کے بعد طے کیا جائیگا، اجلاس وزارت اقتصادی امورکی طرف سے قرضہ جات لینے کی نئی پالیسی 2020 پیش کی گئی،علاوہ ازیں اجلاس میں بین الاقوامی فنانس کارپوریشن کی جانب سے پاکستانی روپیہ سے منسلک بانڈ کے اجرا کی منظوری بھی دی گئی ، کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے ایجنڈاکو ای سی سی کے آئندہ اجلاس تک موخرکردیاگیا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشیداحمد، وزیرصنعت وپیداورحماداظہر، وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیار، مشیرتجارت عبدالرزاق داود، مشیرادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین،معاون خصوصی محصولات ڈاکٹروقارمسعود، معاون خصوصی پیٹرولیئم ندیم بابر، وزیربحری امورعلی حیدرزیدی،معاون خصوصی برائے تخفیف غربت وسماجی تحفظ ڈاکٹرثانیہ نشتر، معاون خصوصی برائے توانائی تابش غوری، وزیرنجکاری محمد میاں سومرو، اوروزیرتوانائی عمرایوب خان نے شرکت کی۔ گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹررضاباقرویڈیو لنک کے ذریعہ اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اورالیکٹرک وھیکل پالیسی کی منظوری دی گئی ، وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے اجلاس میں ہیوی کمرشل وھیکل پالیسی پیش کی گئیں۔اجلاس میں تفصیلی غورخوص کے بعد مقامی سطح پرموبائل فون کی تیاری کے شعبہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ریٹیلرزکیلئے مینوفیکچرنگ پر4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کوختم کرنے کی منظوری دیدی گئی، علاوہ ازیں مقامی طورپرموبائل فونزکی تیاری پرسیلزٹیکس کوختم کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی جس کیلئے طریقہ کاروزارت خزانہ سے مشاورت کے بعد طے کیا جائیگا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں نئے قائم ہونے والے آئسولیشن اسپتال اورانفیکشن ٹریٹمنٹ سینٹرکوآپریشنل کرنے کیلئے 21 کروڑ 93 لاکھ روپے، عالمی ادارہ صحت میں پاکستان کے سالانہ حصہ کی ادائیگی کیلئے 30 کروڑ،54لاکھ، 52 ہزارروپے، اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری انتظامیہ کے مختلف منصوبوں کیلئے 10 کروڑ، 67 لاکھ، 75ہزارروپے، سابق فاٹا میں عارضی طورپربے گھرہونے والے افراد کے ہنگامی بحالی پراجیکٹ نادرا کیلئے 70 کروڑ، 68 لاکھ، 20ہزارروپے، مالی سال 2018-19 ، 2019-20 اور2020-21 میں اقوام متحدہ کے ادارہ یواین ایف پی، پی پی ڈی اینڈآئی پی پی ایف-ایف پی اے ایف میں پاکستان کے سالانہ حصہ کی ادائیگی کیلئے 27 کروڑ، 80 لاکھ ، 91 ہزار روپے اورکورونا وائرس کی وبا کامقابلہ کرنے کیلئے طبی آلات، مشینری اورادویات کی خریداری کیلئے 5 کروڑ، 31 لاکھ روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔سیکرٹری خزانہ نویدکامران بلوچ نے اجلاس کے شرکا کوسبسڈیز کو معقول بنانے کے پہلے مرحلے کے حوالہ سے بریفنگ دی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود نے پہلے مرحلہ میں بجلی، خوراک اورقومی بچت پرزراعانت کومعقول بنانے کے ضمن میں تفصیلی پریزینٹیشن دی، وزیرخزانہ نے زراعانت کومعقول بنانے سے متعلق تفصیلی منصوبہ اوراس کے مختلف اجزا کوسراہتے ہوئے اس ضمن میں ٹھوس وعملی تجاویز پرمبنی سمری ای سی سی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس حوالہ سے مزیدپیش رفت ہوسکے۔اجلاس میں بندرگاہوں پردرآمدی گندم اورچینی کی ترجیحی بنیادوں پرجہازوں اتارنے کے معاملہ کابھی جائزہ لیاگیا، وزیرمیری ٹائم افئیرز علی حیدرزیدی نے اجلاس کے شرکا کوکراچی پورٹ ٹرسٹ اورپورٹ قاسم اتھارٹی پرگندم سے لدھے جہازوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، وزیرخزانہ نے ہدایت کی کہ ای سی سی کی طرف سے قایم کردہ لاجسٹک کمیٹی کی صدارت وزیرمیری ٹایم افئیرز کریں گے ، کمیٹی ترجیحی برتھنگ کے ضمن میں نجی شعبہ سمیت تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کرمعیاری طریقہ کارطے کرے گی۔وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے آزادکشمیرکی حکومت اوریوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن کا اضافی گندم کی فراہمی سے متعلق سمری پیش کی گئی، وزیرخزانہ نے آزادکشمیرکی حکومت اوریوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن کو اضافی گندم کی پہلی کھیپ عبوری انتظامات کے تحت ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے تاکہ ملک بھرمیں گندم کی سہل و وافرمقدارمیں فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔اس ضمن میں تفصیلی تجاویز کاآئندہ اجلاس میں جائزہ لیاجائیگا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت اقتصادی امورکی طرف سے قرضہ جات لینے کی نئی پالیسی 2020 پیش کی گئی۔ نئی پالیسی میں حکومت کی جانب سے قرضہ لینے کی لاگت، ایکسچینج ریٹ میں تبدیلیوں اورشفافیت کیلئے حقیقی شرح کو قرضہ لینے والے کومنتقل کرنے کو ملحوظ خاطررکھا جائیگا۔دیگرقیودوشرائط کااطلاق بشمول کمٹنٹ فیس کی بحالی پالیسی کے مطابق ہوگا۔اجلاس میں بین الاقوامی فنانس کارپوریشن کی جانب سے پاکستانی روپیہ سے منسلک بانڈ کے اجرا کی منظوری بھی دی گئی، اس اقدام سے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے بعد کی صورتحال میں ترجیحی شعبوں کومالیات کی فراہمی، نجی شعبہ کی سرمایہ کاری میں اضافہ اوراندرونی اوربیرونی فارن ایکسچینج مارکیٹ میں کیش کی فراہمی میں مددملیگی۔ اجلاس میں کراچی ٹرانسفرمیشن پلان کے ایجنڈاکو ای سی سی کے آئندہ اجلاس تک موخرکردیاگیا۔