اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):کابینہ کی کمیٹی برائے سرکاری کاروباری ادارے نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کو سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے نکالنے کافیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کابینہ کی کمیٹی برائے سرکاری کاروباری ادارے (سی سی اوایس اوایز) کے اجلاس میں کیاگیا۔ اجلاس بدھ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرنجکاری محمدمیاں سومرو، وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین اور وزارت خزانہ ووزارت نجکاری کے سینئیرافسران نے شرکت کی۔کمیٹی نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کو سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے نکالنے کافیصلہ کیا۔یہ فیصلہ وزارت اطلاعات ونشریات کی درخواست پرکیا گیا۔ سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کو اقتصادی طورپرمستحکم اور پیشہ وارانہ وتکنیکی طورپرفعال سرکاری کاروباری ادارہ بنانے کیلئے ادارے میں بڑے پیمانے پرری سٹرکچرنگ کاعمل جاری ہے تاکہ یہ ادارہ قومی بیانیہ اور سازگار رائے عامہ کوفروغ دے سکے، اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری کاروباری اداروں کی درجہ بندی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے سرکاری کاروباری اداروں کی موجودہ کیٹگریز کو مرکزی دھارے میں لانے اورکمیٹی کے سامنے روڈمیپ پیش کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی نے متعلقہ وزراکو عبوری وقت سے بھرپوراستفادہ کرنے اورانتظامی معاہدوں کے امکانات سمیت ری سٹرکچرنگ کیلئے ورک آوٹ پلان بنانے اورکمیٹی کوآگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرزیادہ نقصان میں جانیوالے سرکاری کاروباری اداروں کا فورینزک آڈٹ کیاجائیگا۔سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کوبتایا کہ آڈیٹرجنرل آفس اس عمل میں شامل ہے اورآڈیٹرجنرل آفس نے ڈیٹاجمع کرنا بھی شروع کردیاہے جبکہ کئی نجی فرمز نے بھی اس ضمن میں اپنی دلچسپی کااظہارکیاہے۔کمیٹی نے زیادہ اداروں کے پیش نظرقواعد کے مطابق فورینزک آڈٹ کاہدف نجی فرمز اورآڈیٹرجنرل آفس کودینے کافیصلہ کیا۔سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو ایس اوایز بل 2020 کے مسودہ سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایاکہ مناسب مشاورتی عمل کے بعد وزارت خزانہ نے بل کامسودہ قانون وانصاف ڈٖویژن کے پاس جمع کردیا ہے۔ کلیرئنس کے بعداسے کابینہ اورپارلیمان سے منظوری کیلئے پیش کیاجائیگا۔