اسلام آباد۔23جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے ) اور تمام صوبوں سے آئے ہوئے شراکت داروں کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ملک میں چینی کی موجودہ مارکیٹ صورتحال، قیمتوں کے رجحانات اور فراہمی کے نظام کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزی اور مارکیٹ میں ہیرا پھیری میں ملوث تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی۔
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں ایسے عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے جو چینی کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں، ان فیصلہ کن اقدامات کے نتیجے میں چینی کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ 200 روپے فی کلو سے کم ہو کر 175 سے 180 روپے فی کلو کے درمیان ہو چکی ہیں۔وفاقی وزیر نے ان شوگر ملز کو خاص طور پر خبردار کیا جو اپنا موجودہ سٹاک مارکیٹ میں جاری نہیں کر رہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ شوگر ملز سے چینی کی بروقت اٹھان کو یقینی بنائیں اور اس کی مارکیٹ تک بلاتعطل رسد کو ممکن بنائیں۔رانا تنویر حسین نے مارکیٹ میں موجود بعض مڈل مین اور دیگر منافع خور عناصر کے کردار پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایسے عناصر کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائیاں کر رہی ہیں تاکہ ناجائز منافع خوری کو روکا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے شوگر درآمدات سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں چینی کی درآمد سے متعلق تمام تکنیکی، انتظامی اور عملی امور کا جائزہ لیا گیا اور ان کو مکمل طور پر حل کیا گیا۔وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت عوام کو استحصال سے بچانے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، ہم ہر سطح پر شفافیت اور احتساب کو یقینی بنائیں گے۔