اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفیٰ کمال کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں قومی حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مؤثر اور ہمہ گیر بنانے سے متعلق جامع حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈوپاسی فاؤنڈیشن کے وفد سمیت سینئر صحت حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان کے "ایکسپینڈڈ پروگرام آن میونائزیشن” کی کارکردگی بہتر بنانے اور اس کی رسائی کو دور دراز علاقوں تک ممکن بنانے کے اقدامات زیرِ بحث آئے۔
وزیرِ صحت نے مؤثر میڈیا مہمات اور زمینی سطح پر کمیونٹی آؤٹ ریچ کی اہمیت پر زور دیا تاکہ صحت سے متعلق اہم پیغامات ملک کے ہر طبقے تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان بھر میں ویکسین کی مکمل کوریج کو یقینی بنایا جائے گا اور مجموعی طور پر صحتِ عامہ کے نتائج میں بہتری لائی جائے گی۔
اسی حوالے سے، ڈوپاسی فاؤنڈیشن نے ایک اہم اجلاس کی میزبانی کی جس میں ینگ پارلیمنٹرینز فورم کے ارکان نے شرکت کی۔ اس اجلاس کا مقصد صحت کی منصفانہ اور قابلِ رسائی سہولیات کے لیے پالیسی اقدامات کو فروغ دینا اور "پارلیمانی کاکس برائے گلوبل ہیلتھ اور اینڈنگ ٹی بی” کا آغاز کرنا تھا۔
یہ اقدام ایسے علاقوں میں مؤثر پالیسی سازی اور زمینی سطح پر سرگرمیوں کو تیز کرنے کی کوشش ہے جہاں صحت کی سہولیات محدود ہیں۔تقریب کا سب سے نمایاں لمحہ جدید، انتہائی ہلکے وزن کے، مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ایکسرے آلے کا عملی مظاہرہ تھا۔
یہ ایک انقلابی ٹول ہے جو دیہی اور دور دراز علاقوں میں تپِ دق (ٹی بی) کی تشخیص کے عمل کو بدل سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی علامتی حوالگی کے موقع پر مہمانِ خصوصی، متعدد گنیز ورلڈ ریکارڈز کے حامل مسٹر میکائل کارنی نے بھی شرکت کی، ان کی شرکت مقامی صحت کے شعبے میں عالمی یکجہتی کی علامت تھی۔
ڈوپاسی فاؤنڈیشن نے جنرل سیکریٹری ینگ پارلیمنٹرینز فورم اور تمام وفد کا اس بروقت تعاون اور اشتراک کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ یہ اشتراک پاکستان کے اس قومی مشن کی جانب ایک مضبوط قدم ہے جس کا مقصد آنے والی نسلوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانا اور تپِ دق جیسے مہلک مرض کا خاتمہ کرنا ہے۔