اسلام آباد/بخارسٹ۔29ستمبر (اے پی پی):وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نےگزشتہ روز رومانیہ میں میٹا کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اور وفد نے سرمایہ کاری کے مواقع اور پاکستان میں سوشل میڈیا کمپنی کے رابطہ دفتر کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر سید امین الحق نے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستان میں فیس بک کے دفتر کا قیام اہم ہے۔پاکستان کی 220 ملین کی آبادی میں، فیس بک کے صارفین کی تعداد 45 ملین سے زیادہ ہے۔ جیسے ہی رابطے کے منصوبے مکمل ہوں گے، اگلے چند سالوں میں یہ تعداد دگنی ہو جائے گی،وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ سوشل میڈیا کمپنی کے لیے ضروری ہے کہ صارفین کے ساتھ فوری رابطے کے لیے پاکستان میں اپنا دفتر قائم کرے ۔
میٹا نے پاکستان میں تیزی سے پھیلتے رابطوں اور انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔فیس بک کے وفد نے کہا کہ مستقبل میں باہمی تعاون کو یقینی بنانے کے لیے میٹا ورس اور انٹرنیٹ کی ضرورت ہے اور پاکستان میٹا ورس سے طویل مدتی اقتصادی فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔فیس بک کے وفد نے جلد پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔
ملاقات میں اقوام متحدہ کے جنیوا آفس میں پاکستان کے مستقل نمائندے خلیل ہاشمی اور پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظفر اقبال بھی موجود تھے جبکہ یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو حارث محمود چوہدری نے میٹا کے وفد کو پاکستان میں براڈ بینڈ سروسز کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔فیس بک کے وفد میں ڈاکٹر اسماعیل شاہ، ڈاکٹر رابرٹ پیپر، تھامس نیوین، مائیکل سیٹلن، مارک گیرورڈ اور الریا بینسیونگا شامل تھے۔