وفاقی وزیر احسن اقبال کا سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ، تمام وزارتوں، ڈویژنز کو جے سی سی کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

112
وفاقی وزیر احسن اقبال کا سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ، تمام وزارتوں، ڈویژنز کو جے سی سی کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو جولائی 2023 میں ہونے والی آئندہ مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی)اجلاس کے لئے ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔وفاقی وزیر نے یہ ہدایات بدھ کو سی پیک منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات، چیف اکانومسٹ، پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک ، سینئر ماہرین سی پیک سیکرٹریٹ، مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے نمائندوں، چین میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام، پاکستان میں چینی سفارتخانے کے حکام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر کو سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اپریل میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے چین کا دورہ کیا تھا اور سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے کے لیے اہم چینی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کا معاہدہ 5 جولائی 2013 کو مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوا تھا اور اس سال جولائی میں دس سال مکمل ہو جائیں گے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت کی کہ وہ جوائنٹ ورکنگ گروپس کے اجلاس مستقل بنیادوں پر کریں تاکہ منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے وزارتوں کو آئندہ جے سی سی اجلاس کیلئے ٹھوس ایجنڈے کے ساتھ تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت بھی کی جس میں سی پیک کے 10 سالہ جشن کی تقریبات بھی منائیں جائیں گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کہ ہر وزارت کو اپنے منصوبے پر ایک رپورٹ تیار کرنی چاہیے جس سے پاکستان کے لئے معاشی اور سماجی فوائد ہوں، بالخصوص وہ منصوبے جو اس حکومت کے آنے کے بعد شروع کئے گئے۔وفاقی وزیر نے سی پیک کے خلاف منفی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ سی پیک کی 10 سالہ تقریبات کو بھرپور طریقے سے منایا جائے گا اور اس سلسلے میں چینی حکام کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی جائے گی تاکہ سی پیک کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والوں کو ایک واضح پیغام دیا جا سکے۔

یا درہے کہ گزشتہ سال اپریل میں حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سی پیک منصوبوں میں تیزی لائی گئی ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف کا پہلا دورہ چین اس بات کا واضح اشارہ تھا کہ حکومت سی پیک کے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے جبکہ پچھلی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔وفاقی وزیر نے متعلقہ وزارت کو سپیشل اکنامک زونز پر کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ کم لاگت کی پیداوار کے ساتھ چینی صنعت کی پاکستان منتقلی کا ایک حصہ حاصل کیا جا سکے۔