اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے "اڑان پاکستان” پروگرام کے تحت برآمدات پر مبنی ترقی کی حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لیےپیرکو اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ یہ اجلاس 5ایز کے فریم ورک کے پہلے ستون "برآمدات” کا پہلا دو ماہی اجلاس تھا جس کا مقصد پاکستان کو 2035 تک ایک کھرب ڈالر کی معیشت بنانا ہے۔اجلاس میں وزیر نے تمام متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ مخصوص ورکنگ گروپس قائم کریں، کلسٹر کی بنیاد پر بزنس پلان تیار کریں اور اگلے دو ہفتوں میں جامع عملی فریم ورک جمع کرائیں۔ انہوں نے اگلے پانچ سالوں میں 60 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کرتے ہوئے اسے ایک قومی مشن قرار دیا۔پروفیسر احسن اقبال نے کہاکہ یہ ایک معاشی ایمرجنسی ہے، ہمیں معمول سے ہٹ کر تیز رفتاری سے آگے بڑھنا ہوگا تاکہ عالمی منڈیوں میں جگہ حاصل کی جا سکے۔
انہوں نے ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی، ویلیو چین ڈویلپمنٹ اور عالمی معیار کے مطابق سرٹیفکیشن و برانڈنگ پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "میڈ ان پاکستان” کو معیار، پیداواریت اور پائیداری کی علامت بنانا ہوگا۔منصوبہ بندی کی وزارت نے برآمدات کے فروغ کے لیے آٹھ سٹریٹجک کلسٹرز کی نشاندہی کی ہے جن میں زراعت و زرعی برآمدات، صنعت و مینوفیکچرنگ، سروسز (غیر آئی ٹی)، آئی ٹی و ڈیجیٹل سروسز،معدنیات و کان کنی، افرادی قوت برآمد،بلیو اکانومی اور تخلیقی صنعتیں شامل ہیں ۔ہر کلسٹر متعلقہ وزارت کی نگرانی میں ہوگا، جو بین الوزارتی اشتراک سے بزنس پلان تیار کرے گی۔ وزارت تجارت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ برآمدی اہداف کو ان شعبوں میں تقسیم کرے اور قابل عمل پالیسی اقدامات تجویز کرے۔وزیر منصوبہ بندی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہر دو ہفتے بعد "اڑان پاکستان” کے تحت ہر "E” کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ عملدرآمد اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596304