اسلام آباد۔1اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے کونسل کے38 ویں اجلاس میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے اور کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے اہم فیصلے کرتے ہوئے این ایچ اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام صوبوں اور سیلاب زدگان کی بحالی کے صوبائی اداروں سے بھرپور تعاون کیا جائے، ٹانک میں این ایچ اے نے بند باندھ کر سیلابی پانی کو روک دیا جس سے ہزاروں جانیں اور سینکڑوں مکانات محفوظ رہے، انسانی زندگی سے قیمتی کوئی دوسری چیز نہیں ہوسکتی فوری کارروائی پر وفاقی وزیر نے این ایچ اے کے متعلقہ عملہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں قواعد و ضوابط کے مطابق اہلیت رکھنے والے ملازمین کو ریگولر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کی طرف سے پیر کو جاری تفصیلات کے مطابق نیشنل ہائی وے کونسل کا 38 واں اجلاس وزارت مواصلات کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا،جس کی صدارت کونسل کے صدر وفاقی وزیر مواصلات وپوسٹل سروسز اسعد محمود نے کی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تمام تر صوبوں اورسیلاب زدگان کی بحالی کے صوبائی اداروں سے بھرپور تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی ۔
اجلاس میں این ایچ اے کے کنٹریکٹ ملازمین جو مطلوبہ اہلیت پر پورا اترتے ہیں کو ریگولرکرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد خرم آغا سمیت دیگر ممبرز اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی ایگزیکٹو بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں کونسل کے اجلاس میں اہم انتظامی و مالی امور پر بالعموم اور ملک میں موجودہ سیلابی صورتحال پر بالخصوص تبادلہ خیال کرنے کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔
وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود نے ٹانک میں سیلابی پانی کو روکنے کیلئے مضبوط بند باندھنے پر این ایچ اے کے چیئرمین اور متعلقہ حکام کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی سب سے قیمتی ہے،اس لئے اگر وفاقی ادارہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہنگامی صورت حال میں صوبوں کی بروقت مدد کرتا ہے تو یہ ہمارے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
انہوں موجودہ مون سون میں صورتحال سے نمٹنے کیلئے صوبوں اور بحالی کے صوبائی اداروں سے بھرپور معاونت کی ہدایات جاری کیں کہ اس طرح انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر وفاقی ادارہ صوبوں کی امدادی کارروائیوں میں شریک ہوسکے گا ۔ کونسل کے تمام ممبرز نے اس بات کی منظوری دی کہ این ایچ اے اپنے دستیاب وسائل کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں صوبوں کی امداد کیلئے بروئے کار لاسکے گی۔
نیشنل ہائی وے کونسل کے اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین جن کی ریگولرائزیشن کا معاملہ متعدد پیچیدگیوں کے باعث کئی سالوں سے زیر التوا تھا اسے عدالت عظمی اور عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں حل کر دیا گیا ۔ نیشنل ہائی وے کونسل کے اجلاس میں قواعد و ضوابط کے مطابق اہلیت رکھنے والے ملازمین کو ریگولر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
ہائی وے کونسل نے واضح کیا کہ اس عمل سے پہلے سے ریگولر ملازمین کی کوئی حق تلفی نہیں ہوگی اور ان کی ترقی میں بھی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوگی۔ تمام سفارشات کی روشنی میں ہائی وے کونسل نے ریگولر ہونے والے ملازمین کیلئے ایک سپیشل کیڈر بنانے کی منظوری دی۔
وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود نے اس موقع پر اراکین کونسل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ریگولر ملازمین کا استحقاق متاثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ انسانی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کے فلسفہ پر عمل پیرا ہیں، ایک ملازم اکیلا نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ پورا خاندان جڑا ہوا ہوتا ہے اس لئے ہماری خواہش ہے کہ ہر انسان کے روزگار کا سلسلہ چلتا رہے۔