اسلام آباد ۔ 9 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ شہبا زشریف اور مسلم لیگ (ن) نے احتساب کے عمل سے بچنے کے لیے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو ایک ڈھال کے طور پر استعمال کیا، شہباز شریف اخلاقی اقدار کا مظاہر ہ کرتے ہوئے خود پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیں،حالیہ اپوزیشن ملکی تاریخ کی غیر اخلاقی ترین اپوزیشن ہے ، پارلیمانی نظام کو چلانا صرف حکومت ہی کی نہیں اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے،اپوزیشن تعاون نہیں کر رہی جو اس کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو ووٹ کے ذریعے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ سے ہٹانا ممکن ہے لیکن ہماری کوشش یہی ہے کہ وہ خود ہی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیرمین شپ سے استعفیٰ دیں، ان اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کریں جن کا علیم خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر مستعفی ہونے والے اراکین نے کیا ہے، شہباز شریف بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوں کیونکہ جب سے شہباز شریف پی اے سی کے چیرمین بنے ہیں تب سے مسلسل قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے اور وہ اپنی عدالتی کارروائی میں بھی پیش نہیں ہو رہے، وہ مسلسل منسٹر انکلیوز میں بھی رہ رہے ہیں اور پورے پروٹوکول سے بھی لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے سعد رفیق کو بھی پی اے سی کا رکن بنانے کا کہا تاکہ اگر وہ اسمبلی سیشن میں نہیں تو انہیں بھی پی اے سی میں لے آیا جائے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ شہبا زشریف اور مسلم لیگ (ن) نے احتساب کے عمل سے بچنے کے لیے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو ایک ڈھال کے طور پر استعمال کیا ہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف بذات خود اخلاقی طور پر پی اے سی کی چیرمین شپ سے استعفیٰ نہیں دیتے تو پھر پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے ممبران ووٹ کے ذریعے شہباز شریف کو ڈی سیٹ کر سکتے ہیں اور قانون میں بھی یہ آپشن موجود ہے جس پر پی ٹی آئی غور بھی کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ حالیہ اپوزیشن ملکی تاریخ کی غیر اخلاقی ترین اپوزیشن ہے اور ان کے فیصلے بھی اسی طرح کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے شہبا زشریف کو بطور چیرمین پی اے سی بنانے کے لیے حکومت کی منت کی اور اس بات کا وعدہ بھی کیا کہ شہباز شریف کے چیرمین پی اے سی بننے کے بعد ہم ایوان کی کارروائی کو اچھے طریقے سے آگے بڑھائیں گے اور چیئرمین پی اے سی کو کرپشن کے خلاف ڈھال کے طور پر بھی استعمال نہیں کریں گے لیکن ان لوگوں نے اس کی خلاف ورزی کی، حکومت پارلیمانی نظام کو چلانا چاہتی ہے تاکہ عوامی مسائل پر قانون سازی کی جا سکے لیکن اپوزیشن اس میں کوئی تعاون نہیں کر رہی جو اپوزیشن کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کو چلانا صرف حکومت ہی کی نہیں اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے اور عوام دیکھ رہے ہیں کہ اپوزیشن کیا کر رہی ہے، پارلیمان میں ہماری اکثریت ہے، اپوزیشن کے بغیر بھی پارلیمان کو چلا سکتے ہیں۔