وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کا سردار سیاب خالد کی اپنے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت کے موقع پر اظہار خیال

125

21 جولائی شیر کی فتح کا دن ہے، یہ فتح آزادکشمیر کے لوگوں کےلئے ترقی اور خوشحال لائے گی ، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرانے کی جاری جدو جہد میں نواز شریف کی آواز جب بطور وزیر اعظم پاکستان اور نمائندہ آزاد کشمیر شامل ہوگی تو یہ آواز زیادہ موثر اور طاقت ور ہوگی، بھارت کو اس کے سامنے جھکنا پڑے گا جیسے ترکی میں بندوق عوام کے سامنے جھکی، اسی طرح سرینگر میں بھی جھکے گی، ہم آزاد کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کےلئے وہ اقدامات اٹھائیں گے جو ہم نے پاکستان کی ترقی کےلئے وفاق اور صوبوں میں اٹھائے، جیسے پاکستان کے معاشی وسائل میں اضافہ کیا اسی طرح آزاد کشمیر کے وسائل میں بھی اضافہ کریں گے، نواز شریف کی کشمیر پالیسی واضح ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انہوں نے دنیا کے ضمیر سے سوال کیا کہ وہ اپنی پاس کی ہوئی قراردادوں پر کب عمل درآمد کرائیں گے، بلاول بھٹو بھی اپنی کشمیر پالیسی بتائیں، وہ بتائیں کہ ہزار سال جنگ کرنا یا شملہ معاہدہ کون سی ان کی کشمیر پالیسی ہے، عمران خان نے بھی مودی سے ملاقات میں کشمیر پر کوئی بات نہیں کی، ان کا خیبر پختونخوا میں بڑا کارنامہ چوہے مارنا ہے
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کا سردار سیاب خالد کی اپنے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن میں شمولیت کے موقع پر اظہار خیال
راولا کوٹ ۔ 17 جولائی (اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ 21 جولائی شیر کی فتح کا دن ہے، یہ فتح آزادکشمیر کے لوگوں کےلئے ترقی اور خوشحال لائے گی ، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرانے کی جاری جدو جہد میں نواز شریف کی آواز جب بطور وزیر اعظم پاکستان اور نمائندہ آزاد کشمیر شامل ہوگی تو یہ آواز زیادہ موثر اور طاقت ور ہوگی، بھارت کو اس کے سامنے جھکنا پڑے گا جیسے ترکی میں بندوق عوام کے سامنے جھکی، اسی طرح سرینگر میں بھی جھکے گی، ہم آزاد کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کےلئے وہ اقدامات اٹھائیں گے جو ہم نے پاکستان کی ترقی کےلئے وفاق اور صوبوں میں اٹھائے، جیسے پاکستان کے معاشی وسائل میں اضافہ کیا اسی طرح آزاد کشمیر کے وسائل میں بھی اضافہ کریں گے، نواز شریف کی کشمیر پالیسی واضح ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انہوں نے دنیا کے ضمیر سے سوال کیا کہ وہ اپنی پاس کی ہوئی قراردادوں پر کب عمل درآمد کرائیں گے، بلاول بھٹو بھی اپنی کشمیر پالیسی بتائیں، وہ بتائیں کہ ہزار سال جنگ کرنا یا شملہ معاہدہ کون سی ان کی کشمیر پالیسی ہے، عمران خان نے بھی مودی سے ملاقات میں کشمیر پر کوئی بات نہیں کی، ان کا خیبر پختونخوا میں بڑا کارنامہ چوہے مارنا ہے۔