وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

218
APP69-31 ISLAMABAD: January 31 – Chaudhry Fawad Hussain, Federal Minister for Information and Broadcasting briefing the media persons about the decisions taken in the Federal Cabinet Meeting. APP photo by Irfan Mahmood

اسلام آباد ۔ 31 جنوری (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019، جعلی اکاﺅنٹس معاملہ پر ای سی ایل میں شامل 172افراد میں سے 32کا نام جائزہ کمیٹی کو بھجوانے ،کراچی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کابینہ ڈویڑن کے ماتحت کرنے ،29ہزار انٹرنیز کو وظیفہ کی ادائیگی کے لئے وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام کی ضمنی گرانٹ ،ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک کے ٹرم اینڈ کنڈیشنز جبکہ حفیظ پاشا اور نوید حامد کو مانیٹری پالیسی کمیٹی میں بطور ممبر ،خرم حسین کو پاک لیبیا ہولڈنگ کمپنی کا سی ای او ،عدنان آفریدی کو این ایم ٹی کا ایم ڈی تقرری کی منظوری دید ی ہے ،وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر عشرت حسین نے ادارہ جاتی اصلاحات پر رپورٹ پیش کی ہے ،وزیراعظم عمران خان نے وزارت مذہبی امور کو ہدایات دیں ہیں کہ حج 2019کے لئے مثالی انتظامات کو یقینی بنایا جائے ،ویزہ رجیم میں بھارت کو بی کیٹگری میں رکھا گیا ہے ،بھارت کو ویزہ آن آرئیول کی سہولت نہیں دی جارہی ، یواے ای کے بعد سعوی ولی عہد بھی پاکستان کا دورہ کرینگے ،آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں رہے گا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی معیشت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ سے کابینہ کے اجلاس کا آغاز کیا گیا ہے ،2018میں پی ٹی آئی کی حکومت کو جو معیشت ورثے میں ملی تھی اس میں آج کافی حد تک بہتری کی جاچکی ہے ،حکومت نے مشکل فیصلے کرتے ہوئے فوری ادائیگیوں کے بحران کا خاتمہ کر دیا ہے ،اسی سمت اور رفتار سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ وفاق ایک سال کے دوران 5ہزار 571بلین کے ٹیکسز اکٹھے کرتا ہے، 18ویں ترمیم کے بعد ہر 10روپے میں سے 6روپے صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے اور صرف چار روپے وفاق کے پاس رہ جاتے ہیں،پوری 18ویں ترمیم کے خلاف نہیں ہیں ،18ویں ترمیم میں 100آرٹیکلز ہیں جن میں ترمیم کی گئی ان میں صوبوں کو بااختیاربنانے سمیت دیگر ترامیم تو ٹھیک ہیں لیکن ہائیر ایجوکیشن ،صحت سمیت دیگر شعبے صوبوں کو دینے کے بعد عالمی سطح کے معاملات سے ہم باہر ہوچکے ہیں ،ان پر نظر ثانی ہونی چاہیے ۔پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور حکومت کے 10سالوں میں جو قرض حاصل کیے تھے اس قرضے کی واپسی کے لئے 2ہزار ارب درکار ہیں ، ابتک کے ملک کے مجموعی قرضوںمیں سے 84فیصد قرض گذشتہ 10سالوں کے دوران لیے گئے ہیں ،پاکستان کا دفاعی بجٹ 1700ارب روپے ہے ،خطے کے تمام ممالک کی نسبت پاکستان کا دفاعی بجٹ کم ہے اسے بڑھانا چاہتے ہیں لیکن وسائل کی کمی ہے ،گیس اور بجلی کے شعبے میں 600ارب روپے کا خسارہ ہے ،بجٹ بنانے کا آغاز ہی 632ارب سے کیا جاتا ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے چھ ماہ کے دوران پاکستان کی خارجہ پالیسی کی نوعیت کو ہی تبدیل کر دیا ہے ، پہلے پاکستان مشرق وسطی میں بھی کلیئر نہیں تھا لیکن ویزہ رجیم میں تبدیلی کے بعد پاکستان مشرق وسطی میں کلیئر ہوچکا ہے ،متحدہ عرب امارات کے محمد بن زید النہیان10سالوں کے بعد پاکستان آئے اور ریکارڈ سرمایہ کی ہے اور اب سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلیمان پاکستان آنے والے ہیں ،ان کا دورہ پاکستان سرمایہ کاری اور پاکستانی معیشت کے لئے بہت اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں گیم چینجر معاملہ چل رہا ہے ،اس میں پاکستان کا بڑا کردار ہے ،اگر معاملہ اسی سمیت آگے بڑھتا رہا تو عمران خان کے عین ویژن کے مطابق چین ،بھارت کے درمیان پاکستان تعزویراتی مقام پر آجائے گا ،امید ہے کہ افغانستان سے بھی اچھی خبریں آئیں گی ۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ امریکہ پاکستان کے نکتہ نظر کو فالو کر رہا ہے ،ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا ، وزیراعظم عمران خان کا یہی موقف تھا کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ کی بجائے بات چیت کے زریعے ہی حل ہوسکتا ہے ۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ادارہ جاتی اصلاحات رپوٹ کابینہ کو پیش کی ،یہ ٹاسک فورس 4دسمبر 2018کو قائم ہوئی ،اس ٹاسک فورس نے 1417افسران ،12نان کیڈر افسران کے ملاقات کے لئے 44سیشن کا انعقاد کیا ۔ٹاسک فورس نے اپنی ابتدائی سفارشات میں کہا کہ رولز آف بزنس میں تبدیلی کر کے وزیراعظم آفس کے اختیارت وزارتی سطح پر لائے جائیں ،بجٹ کو تقسیم کر کے سیکرٹری وزارت کو زیادہ شیئر دیا جائے ،43اداروں کو ختم کیا جائے ،سول سرونٹس ریفارمز کے لئے وزارتیں سمریاں بھجوائیں ،پہلی مرتبہ سپیشلائزیشن متعارف کرائے گئی ہے ،سول سروس کے افسران کے پورے اے سی آر سسٹم کو بہتر کیا گیا ہے پہلے ہر افسر کی اے سی آر میں 100نمبر تھے ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے جعلی اکاﺅنٹس معاملے پر 172افراد کے ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں پر غور کیا اور فیصلہ کیا کہ 32افراد کے نام ای سی ایل جائزہ کمیٹی کوبھجوائے جائیں گے ،آصف علی زرادری کا نام ای سی ایل میں رہے گا ۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے حج پالیسی 2019پر غور کیا اور اسکی منظوری دیدی ہے ،وزیراعظم نے وزارت مذہبی امور کو ہدایات دیں کہ حج 2019کے لئے مثالی انتظامات ہونے چاہیں ،حج پالیسی 2019کے مطابق اس سال کوئٹہ سے براہ راست پروازیں شروع ہونگی ،گلگت میں حج کیمپ لگایاجائے گا ، حج کے لئے بائیو میٹرک کی سہولت دوردراز علاقوں تک پہنچائی جائے گی ،پہلے لوگوں کو بڑے شہروں میں بائیو میٹرک کے لئے آنا پڑتا تھا ،کوئٹہ اور فیصل آباد سے 380ائیر بسوںکے زریعے حج آپریشن کیا جائے گا ،اس سال ایک لاکھ 84ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کرینگے ، پرائیویٹ اور سرکاری سکیم کے تحت عازمین حج کو سعودی عرب پہنچایا جائے گا ،10ہزار سینئر سیٹزن کے لئے ،1.5فیصد ہارڈ شپ کوٹہ جبکہ 5ہزار کا کوٹہ مزدورں اور محنت کشوں کے لئے مختص کی گیا ہے جو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ ہونگے ۔انہوں نے بتایا کہ ویزہ رجیم کے حوالے سے اعلی سطحی کمیٹی جس میں سکیورٹی فورسز ،متعلقہ ادارے شامل ہیں نے ایک بڑی ویزہ پالیسی کا اعلان کیا ہے ۔175ممالک کو پاکستان کے لئے ای ویزہ کی سہولت دی گئی ہے ،ان ممالک کے لوگوں کو سفارتخانے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ وہ ای سسٹم کے زریعے 7سے 10دنوں میں پاکستان کا ویزہ حاصل کرسکیں گے،وزارت خارجہ نے مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ مساوی فیس ختم کر دی ہے ،دنیا کے 50 دوست ممالک کو آن آرئیول ویزہ کی سہولت دی گئی ہے، بزنس ویزہ کو 98ممالک تک بڑھا دیا گیا ہے۔