وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

104

اسلام آباد ۔ 26 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ بھارت نے جو مو جودہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے اس نے بھارت کو دنیا بھر میں اخلاقی طور پر تنہا کر دیا ہے، جو ملک خود ہی اپنے آپ کو تنہا کیے جا رہا ہے وہ کسی سے کیا جنگ لڑے گا اور کوئی دوسرا ملک اس کی حمایت کیسے کرے گا، جب بھارت پانچ دہائیاں قبل پاکستان سے کیا گیا پانی کا معاہدہ توڑے گا تو پھر کون سا ملک بھارت پر اعتبار کرے گا، پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان سے کیے گئے 56 سالہ پرانے پعاہدے سے مکرے گا تو نیپال اور دوسرے ممالک کیسے اس پر اعتبار کریں گے، وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسا ملک جو اپنے ہمسائیوں سے کیے گئے معاہدے بلاوجہ توڑتا ہے اور ان کا پانی بند کر دینا چاہتا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں کے حملے کر کے معصوم بچوں اور بچیوں کی آنکھوں کی بینائی چھین رہا ہے اورانہیں خون آلودکر رہا ہے وہ کیسے نیوکلیر سپلائر گروپ یا سلامتی کونسل کا رکن بن سکتا ہے،کیسے کوئی ملک ان کی حمایت کر سکتا ہے، بھارت کا پاکستان کا پانی بند کرنا آبی جارحیت ہوگی، انہوں نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آزادی کی پرامن تحریک کو طاقت کے بل بوتے پر دبانا چاہتی ہے،وہ نہرو اور گاندھی سے انتقام لے رہی ہے اور ان کے جمہوری ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے،بھارت کو جتنا نقصان موجودہ بھارتی حکومت نے پہنچایا ہے ان کے کسی دشمن نے بھی نہیں پہنچایا، بھارت کے موجودہ حکمران دراصل بھارت سے ہی کوئی انتقام لینا چاہتے ہیں جو ایسی حرکتیں کر رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران رویہ غیر مہذب تھا کیونکہ یہاں کسی بھی عالمی رہنما کا ایسا رویہ نہیں ہوتا بلکہ یہاں ایک مہذب طریقے سے بات کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام اپنے حالیہ دور حکومت میں نہ تو اپنے عوام کے لیے کچھ کر پائے ہیں اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر کے حالات کو کنٹرول کر سکے ہیں جس کی وجہ سے اب بھارتی عوام کی خفگی سے بچنے کے لیے یہ سب کچھ کر رہے ہیں اور ایک انتہا پسندانہ سوچ رکھنے والے گروہ کو اپنے ساتھ ملانا چاہتے ہیں